پنجاب پروٹیکشن اونر شپ ایکٹ: معاملے کو سیاسی کرنا ضروری ہے کیا؟ لاہور ہائیکورٹ
لاہورہائیکورٹ کے ریمارکس
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل زمان خان نے پنجاب پروٹیکشن اونر شپ ایکٹ کے متعلق درخواست پر ریمارکس دیئے کہ کیا اس معاملے کو سیاسی کرنا ضروری ہے؟
یہ بھی پڑھیں: گریڈ 18 کے پولیس افسر نوکری سے برخاست
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب پروٹیکشن اونرشپ ایکٹ 2025 کے خلاف آئینی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس فیصل زمان خان نے درخواست چھٹیوں کے بعد متعلقہ بینچ کے روبرو لگانے کی ہدایت کردی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے قطر پر حملہ کردیا
عدالت کا موقف
دورانِ سماعت جسٹس فیصل زمان خان نے وکیل اظہر صدیق سے کہا کہ کیا اس معاملے کو سیاسی کرنا ضروری ہے، اتنی ٹرولنگ کے باوجود عدالت نے اس معاملے کو اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل کے باقی میچز بنگلہ دیش منتقل کرنے کی تجویز آ گئی
پی ٹی آئی ایم پی ایز کے بارے میں سوالات
جسٹس فیصل زمان خان نے مزید کہا کہ آپ نے دو پی ٹی آئی کے ایم پی ایز کو لے کر درخواست دائر کی، کیا ان ایم پی ایز نے اسمبلی میں اس ایکٹ کے خلاف تقریر کی؟ یہ اسمبلی میں تو بولے نہیں اور یہاں درخواست دائر کردی۔
یہ بھی پڑھیں: صدارتی انتخابات؛ ٹرمپ نے کونسی ریاستوں میں کامیابی سمیٹی؟ نام سامنے آ گئے
درخواست کی سیاسی نوعیت
عدالت نے کہا کہ آپ نے اپنی پٹیشن فیس بک پر بھی لگا دی ہے، اس معاملے کو سیاست زدہ نہ کریں، یہ معاملہ غریب شہریوں کی پراپرٹیوں کا ہے، آپ اس درخواست کے ذریعے حکومت کو فائدہ دے رہے ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: کال سنٹر میں کام کے دوران ساتھی سے محبت کی شادی کرنیوالی لڑکی تین ماہ بعد ہی مبینہ طور پر اپنے شوہر کے ہاتھوں قتل
وکیل کی ضرورت اور افسوس
عدالت نے درخواست دائر کرنے والے وکیل اظہر صدیق سے مزید کہا کہ آپ کو اپنی درخواست کو واپس لینا چاہئے، آپ کسی متاثرہ شخص کی جانب سے درخواست دائر کرتے تو سمجھ آتی، آپ کی اس درخواست پر بہت افسوس ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: عید الاضحٰی کا دوسرا روز، کراچی میں موسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کردی۔
اظہر صدیق کی درخواست کا موقف
اظہر صدیق کی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ جائیداد سے متعلق اختیارات انتظامیہ کو دے کر آئین کی خلاف ورزی کی گئی، ڈسپیوٹ ریزولیشن کمیٹی میں فریقین کو وکیل کے ذریعے پیش ہونے کی اجازت نہیں۔
پی ٹی آئی کے اراکین کی تشویش
پی ٹی آئی کے اراکین نے درخواست میں کہا ہے کہ سول عدالتوں کا دائرہ اختیار ختم کرنا آئین سے متصادم اقدام ہے، ایگزیکٹو اور عدالتی اختیارات کو یکجا کرنا عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے، استدعا کی گئی ہے کہ پراپرٹی اونرشپ ایکٹ اور اس کے تحت ہونے والے اقدامات کالعدم قرار دیے جائیں۔








