چند وکلاء پرائیویٹ سائلین پر جان لیوا حملہ اور ان پر احاطہ عدالت میں تشدد کریں، یہ وکالت نہیں بدمعاشی ہے،ایڈووکیٹ میاں علی اشفاق
واقعہ کی تفصیل
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایڈووکیٹ میاں علی اشفاق کا کہنا ہے کہ آج مجھے اور میرے کراچی دفتر کے دیگر ساتھی وکلا کو سٹی کورٹ کراچی میں اپنے موکل رجب بٹ کے ساتھ عدالت میں پیشی پر عدالتی احاطے میں ہماری موجودگی میں چند وکلا نے رجب بٹ پر جان لیوا حملہ کیا جس سے وہ زخمی ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کیلئے 20کروڑ ڈالر قرض کی منطوری دیدی
وکلا کا غیر پیشہ ورانہ رویہ
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وکلا کا یہ غیر پیشہ ورانہ رویہ، قانون کو ہاتھ میں لینا، ملک بھر میں وکلاء کی شناخت و ساکھ انتہائی کمزور کر رہا ہے۔ ملک میں وکلاء کی لیڈرشپ کو وکلا کو پرائیویٹ سائلین اور فریقین کے ساتھ زور بازو کی بجائے تعلیمی طور پر اپنے حقوق کا دفاع کرنے پر زور دینا ہوگا - یہی واحد راستہ ہے۔ اگر وکلا خود فریقین بن کر اس طرح پرائیویٹ سائلین پر عدالتوں کے احاطوں میں مسلسل حملہ آور ہوں گے تو ان کی عزت میں بے پناہ مسلسل کمی مزید ہوگی - یہ ایک افسوناک پہلو ہے جس کی کسی پڑھے لکھے معاشرے میں کوئی گنجائش نہیں۔
تشدد کی مذمت
میاں علی اشفاق نے مزید کہا کہ چند وکلاء پرائیویٹ سائلین پر جان لیوا حملہ کریں، ان پر احاطہ عدالت میں تشدد کریں، یہ وکالت نہیں، بدمعاشی ہے۔ ملک بھر میں ایسے چند وکلاء کی بدمعاشی کی وجہ سے ملک بھر کے وکلاء کی عزت کی دھجیاں اڑنا اور ساکھ مجروح ہر صورت میں ناقابل قبول ہے۔
چند وکلاء پرائیویٹ سائلین پر جان لیوا حملہ کریں، ان پر احاطہ عدالت میں تشدد کریں، یہ وکالت نہیں، بدمعاشی ہے، ملک بھر میں ایسے چند وکلاء کی بدمعاشی کی وجہ سے ملک بھر کے وکلاء کی عزت کی دھجیاں اڑنا اور ساکھ مجروح ہر صورت میں ناقابل قبول ہے - سندھ بار کونسل اور کراچی بار کو متوجہ ہو pic.twitter.com/w3jUDu2yPc
— Mian Ali Ashfaq (@MianAliAshfaq) December 29, 2025








