تبلیغی جماعت کے بزرگ مولانا زکریا کاندھلوی مرحوم کے آخری خلیفہ مولانا پیر مختار الدین شاہ انتقال کرگئے، نماز جنازہ کل ادا کیا جائے گا۔
مولانا پیر سید مختار الدین شاہ کی وفات
ہنگو (ڈیلی پاکستان آن لائن) بزرگ عالمِ دین اور روحانی شخصیت مولانا پیر سید مختار الدین شاہ صاحب اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملے۔ وہ گردوں اور جگر کے امراض میں مبتلا تھے اور اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں داخل تھے جہاں دوران علاج اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ ان کی نماز جنازہ منگل کو دوپہر دو بجے ادا کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی بجٹ میں وزیر اعظم کی سرکاری رہائش اور اخراجات 72 کروڑ سے بڑھا کر 86 کروڑ روپے کر دیے گئے
زندگی اور خدمات
معروف مدرسے جامعہ بنوریہ عالمیہ کراچی کی سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق مولانا مفتی سید مختار الدین شاہؒ (پیدائش: 1950ء) پاکستان کے ممتاز روحانی رہنما، جید اسلامی اسکالر اور شیخِ حدیث تھے۔ انہوں نے جامعہ زکریا دارالامان کربوغہ شریف (ضلع ہنگو) میں شیخُ الحدیث کے منصب پر فائز رہے اور وفاقُ المدارس العربیہ پاکستان کے سرپرست کی حیثیت سے بھی گراں قدر خدمات انجام دیں۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور نے کچھ چیزیں کرنے سے انکار کیا، اس لیے ان کو ہٹا کر سہیل آفریدی کو لایا گیا، رانا ثناء اللّٰہ
روحانی تربیت
آپ کی روحانی تربیت تبلیغی جماعت کے بزرگ مولانا محمد زکریا کاندھلویؒ کے زیرِ سایہ ہوئی، جن کے آپ خلیفۂ مجاز تھے۔ وہ مولانا زکریا کاندھلوی کے آخری خلیفہ تھے جو حیات تھے۔ مولانا زکریا کاندھلوی مرحوم وہی ہیں جنہوں نے فضائل اعمال لکھی جو کہ تبلیغی جماعت کے نصاب میں شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غیر ملکیوں کے انخلاء کی تاریخ میں توسیع ہوگی یا نہیں ۔۔؟ طلال چوہدری نے بتا دیا
دینی تحریکوں میں خدمات
پیر مختارالدین کی دینی تحریکوں کی سرپرستی، اصلاحِ امت، تزکیۂ نفس اور دینی بیداری کے لیے خدمات نمایاں رہیں، کربوغہ شریف میں آپ کی خانقاہ علم و روحانیت کا مرکز رہی، جہاں ملک و بیرونِ ملک سے لوگ اصلاح و تربیت کے لیے حاضر ہوتے رہے۔
مشاہیر اور تلامذہ
آپ کے نمایاں تلامذہ و عقیدت مندوں میں سید عدنان کاکاخیل، معروف پاکستانی کرکٹر محمد رضوان اور جامعہ بنوریہ عالمیہ کے قدیم فاضل معروف علمی و روحانی شخصیت مولانا سعید اللہ شاہ سمیت کئی مشاہیر شامل ہیں۔








