سکول میں بہت سے اساتذہ تھے لیکن لالہ ہر دیال چند کا ذکر کرنا ضروری ہے، ان کے جسمانی وزن کو ہاتھی کے کسی نومولود کا کہہ کر اپنا پیچھا چھڑالیا جائے۔

مصنف: ع غ جانباز

سکول میں لالہ کرشن چند

قسط: 13
سکول میں لالہ کرشن چند کا طریقہ کار بڑا کامیاب تھا۔ وہ ایک دبدبہ سے بات کرتے تھے اور اگرچہ اُن کے ہاتھ میں ہر وقت چھڑی ہوتی تھی، لیکن زیادہ تر وہ اس کا استعمال ڈرانے کے لیے کرتے تھے، بدنی سزا کے لیے کم ہی۔ اُن کی طبیعت بڑی دھیمی تھی اور اُن کی باتوں کو بڑی اہمیت دی جاتی تھی۔ سکول کے وقت میں اُنہیں کبھی فارغ بیٹھے نہیں دیکھا گیا؛ وہ ہمہ وقت مصروف کار رہتے تھے۔

تعلیمی معیار

بدن پر عام طور پر سفید پاجامہ اور کرتا پہنتے تھے۔ سکول کا تعلیمی معیار اچھّا تھا۔ وہاں 2 سال تک تعلیم حاصل کر کے لوئر مڈل سکول کا امتحان پاس کر لیا۔ یاد رہے کہ لالہ کرشن چند کے پاس مقامی ڈاکخانہ کا بھی چارج تھا۔

نواں شہر کا مڈل سکول

چونکہ لوئر مڈل سکول میں انگریزی کا مضمون نہیں پڑھایا گیا تھا، لہٰذا نواں شہر کے مڈل سکول میں مجھے دوبارہ پانچویں جماعت میں داخلہ ملا اور دو سال ایک لحاظ سے ضائع ہوگئے۔ یہ سکول نواں شہر کے مشرق میں راہوں قصبہ سے آنے والی شاہراہ پر واقع تھا۔ اس کے 2 بلاک تھے: ایک مشرقی اور ایک مغربی۔

سکول کی سہولیات

سکول میں وسیع صحن تھا اور سکول کے جنوب میں ایک بڑا گراؤنڈ تھا جہاں فٹ بال اور دیگر کھیل کھیلے جاتے تھے۔ سکول کے گیٹ کے اندر ساتھ ہی سیڑھیاں تھیں جو سکول کے مغربی بلاک کی چھت تک جاتی تھیں۔ لڑکے سکول میں وقفے کے دوران ان سیڑھیوں پر بیٹھ کر ساتھ لایا ہوا کھانا کھایا کرتے تھے۔ کھانا شروع کرتے ہی کووّں کا بھی جمگھٹا لگ جاتا اور اڑانیں شروع ہو جاتیں۔ وقت گزارنے کے لیے سب طالب علم ایک ایک کوّے سے منسلک ہوجاتے اور اپنے کوّے کو پہچانتے اور اُس کی طرف روٹی کے ٹکڑے پھینکتے۔

مڈل پاس کرنے کا سلسلہ

یہ سلسلۂ کوّا پروری اس سکول میں مڈل پاس کرنے تک بڑی سختی سے جاری رہا۔ سکول میں بہت سے اُستاد تھے لیکن لالہ ہر دیال چند کا ذکر کرنا ضروری ہے۔ اُن کے جسمانی وزن کا اندازہ لگانا قدرے مشکل ہے، دل چاہتا ہے ہاتھی کے نومولود کا کہہ کر اپنا پیچھا چھڑالیا جائے۔

کھانے پینے کی عادات

اُن کے کھانے پینے کی عادات کا اندازہ صرف اُن کی ایک نصیحت سے لگایا جاسکتا ہے۔ وہ کلاس میں اکثر (ٹینڈے) سبزی کی بات کرتے اور کہتے کہ یہ بہت اچھی صحت افزا سبزی ہے۔ ہر شخص کو چاہیے کہ کم از کم ایک کلو ٹینڈے پکا کر ہر روز کھائے۔

سائیکل کی سواری

محترم ایک نئی صاف ستھری سائیکل کے مالک تھے اور ہر روز اُس پر سکول آیا جایا کرتے تھے۔ لیکن عام لوگوں کی طرح سائیکل پکڑ کر اُس پر چڑھنا اُن کے بس کی بات نہ تھی۔ وہ سکول سے باہر نکلتے اور چلتے جاتے، آدھے میل پر ایک پُلی کے نیچے سائیکل کو کھڑی کر کے اُس پر چڑھتے۔ گھر سے آتے ہوئے بھی وہ اسی طریقے سے چلتے تھے کیونکہ وہ سائیکل پر سوار ہونے سے معذور تھے۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے۔ (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...