پاکستان میں سپر فلو پھیلنے لگا، راولپنڈی میں 4 مریض رپورٹ
سپر فلو کی موجودگی
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں سپر فلو سامنے آگیا، سپر فلو کے 4 مریض رپورٹ ہوئے ہیں، انتظامیہ نے عوام سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی درخواست کردی۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کو بچائیں گے، ٹرمپ کرپشن الزامات میں گھرے اسرائیلی وزیراعظم کے دفاع میں آگئے۔
اسکریننگ کا عمل
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی میں 22 مریضوں کی اسکریننگ کی گئی جس میں انفلوئنزا سپر فلو کے 4 مریض سامنے آگئے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی نے ضلع بھر میں انفلوئنزا اے (H3) "سپر فلو کی صورتحال کو مکمل کنٹرول میں ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے شہریوں کے لیے ہاتھ کو صاف رکھنے اور سانس سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ایڈوائزری جاری کردی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ڈیجیٹل اثاثے بنانے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے: بلال بن ثاقب
پریشانی کی ضرورت نہیں
محکمہ ہیلتھ نے شہریوں سے کہا ہے کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں، دسمبر میں 22 مشتبہ کیسوں میں سے صرف چار کیسوں میں بیماری کی تصدیق ہوئی ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی نے واضح کیا ہے کہ انفلوئنزا اے (H3) جسے عام طور پر "سپر فلو" کہا جاتا ہے اس کے حوالے سے کڑی نگرانی برقرار ہے، اس مقصد کے لیے شدید نوعیت کی سانس کی بیماریوں (SARI) اور انفلوئنزا سے مشابہ علامات (ILI) کے کیسز کی مسلسل اور سخت مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک ریاض سے ڈیل اور صدر کے استعفے کی خبریں جعلی ہیں : سید طلعت حسین
مکمل صحت یابی کی معلومات
موجودہ وبائیاتی اعداد و شمار کے مطابق صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے، دسمبر کے دوران شدید سانس کی بیماری کے 22 مشتبہ کیسز کی اسکریننگ کی گئی، جن میں سے صرف چار کیسز کی تصدیق ہوئی اور تمام مریضوں نے علاج کے بعد مکمل صحتیابی حاصل کی۔
یہ بھی پڑھیں: آج پوری اسلامی دنیا ایران کی سپورٹ میں متحد ہے: سعودی ولی عہد
کیسز کی تقسیم
تصدیق شدہ کیسز کی تقسیم کے مطابق راولپنڈی میں تین کیسز رپورٹ ہوئے، جو سیٹلائٹ ٹاؤن، یونین کونسل 39، اور ریلوے کالونی سے تعلق رکھتے ہیں، جبکہ ایک کیس مری سے رپورٹ ہوا۔
پھیلاؤ کی نگرانی
محکمہ صحت کے ریپڈ رسپانس پروٹوکول کے تحت 18 قریبی رابطوں کی ٹریسنگ کی گئی، جن میں سے صرف ایک ثانوی کیس مثبت آیا، جو اس بات کی واضح نشاندہی کرتا ہے کہ بیماری کا پھیلاؤ محدود رہا۔ نشاندہی شدہ علاقوں میں فعال نگرانی کا عمل جاری ہے۔ عوام سے گزارش ہے کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں، معمول کی صفائی، ہاتھ دھونے، اور سانس سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کریں، کیونکہ مجموعی طور پر صورتحال مکمل طور پر کنٹرول میں ہے۔








