راولپنڈی کے تھانہ دھمیال کے محرر حسنین رضا پر علاقہ مکینوں کے شہریوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسایا اور رشوت لینے کے سنگین الزامات
خلاف ورزیوں کے الزامات
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) تھانہ دھمیال راولپنڈی کے محرر حسنین رضا پر قبضہ مافیا کے ساتھ مبینہ گٹھ جوڑ، شہریوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے، غیر قانونی حراست اور منشیات فروشوں کی سرپرستی جیسے نہایت سنگین الزامات سامنے آگئے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا عروج تھا، کیا زوال ہے۔۔۔آخری مغل بادشاہ کی پڑپوتی سلطانہ بیگم سڑک کنارے چائے کا کھوکھا لگانے پر مجبور ہوگئی۔
ناجائز سرگرمیاں
ذرائع کے مطابق محرر حسنین رضا، محمد آصف ولد ایوب نامی شخص جسے قبضہ مافیا کا مبینہ سرغنہ قرار دیا جا رہا ہے کے ساتھ مل کر شہریوں کو دھمکاتا ہے اور ناجائز مقدمات کی دھمکی دے کر انہیں حوالات میں بند رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کا کرپشن و قبضہ مافیا کے خلاف آپریشن، اڑھائی برس میں 8397 ارب روپے ریکور
بے گناہ شہری کی گرفتاری
ذرائع کے مطابق حال ہی میں ایک بے گناہ شہری کو دھوکے کے ساتھ تھانے بلا کر مکمل طور پر غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا جسے بعدازاں، عدالت نے فوری ڈسچارج کر دیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عدالت سے رہائی کے باوجود متعلقہ محرر حسنین رضا اور اس کے مبینہ ساتھیوں کی جانب سے دباؤ، دھمکیوں اور انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ ختم نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: مشہور ٹک ٹاکر اور انفلوئنسر کو شوہر اور 2 بچوں سمیت قتل کر دیاگیا
خطرات کا سامنا
شہریوں کا دعویٰ ہے کہ جو بھی شخص ان غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف آواز اٹھانے کی کوشش کرتا ہے، اسے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ محرر حسنین رضا پر علاقے میں سرگرم منشیات فروشوں سے مبینہ روابط اور تعلقات کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں، جس پر اہل علاقہ میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ ان الزامات میں اخلاق نذیر نامی اہلکار کا نام بھی شامل ہے جس پر شہریوں کو ڈرا دھمکا کر خاموش کرانے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔
متعلقہ حکام سے مطالبات
اہل علاقہ نے آئی جی پنجاب، آر پی او راولپنڈی اور دیگر اعلیٰ پولیس حکام سے فوری طور پر نوٹس لینے، شفاف انکوائری کرانے اور ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔








