خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر کا پنجاب اسمبلی کو خط، منتخب اراکین اور مہمانوں کے ساتھ رویے کو آئینی تقاضوں اور پارلیمانی روایات کے منافی قرار دے دیا
پشاور: اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کا خط
خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر بابر سلیم سواتی نے اسپیکر پنجاب اسمبلی کو خط ارسال کیا ہے، جس میں پنجاب اسمبلی کے سرکاری دورے کے دوران پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیچر نے 11 سالہ طالب علم کے ساتھ ایسی شرمناک حرکت کردی کہ ہنگامہ برپا ہوگیا، سخت سزا سنادی گئی۔
وزیرِاعلیٰ کی قیادت میں وفد کی مشکلات
خط میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے وفد، جس کی قیادت وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا کر رہے تھے، کو باقاعدہ سرکاری رابطوں اور پیشگی اطلاع کے باوجود متعدد رکاوٹوں، غیر پیشہ ورانہ طرزِ عمل اور پارلیمانی آداب کی صریح خلاف ورزیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ وفد کے اراکین کو غیر ضروری تاخیر، بار بار سیکیورٹی چیک، جارحانہ سوالات، جسمانی روک تھام اور غیر مہذب رویے کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: اب ہمیں معاشی جنگ جیتنی ہے: غریدہ فاروقی
سنگین صورتحال
یہ صورتحال اس وقت مزید سنگین ہو گئی جب خیبرپختونخوا کے معزز وزیرِاعلیٰ اسمبلی کی عمارت کی جانب پیدل بڑھتے ہوئے سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے روکے گئے اراکین کو دھکے دیے گئے، جس کے باعث وہ واپس اپنی گاڑی کی جانب جانے پر مجبور ہوئے۔ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے اس طرزِ عمل کو آئینی تقاضوں اور پارلیمانی روایات کے سراسر منافی قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کوپ 29، ہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن…
صحافیوں کے مثبت رویے کی کمی
خط میں بعض ایسے افراد کے طرزِ عمل پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے جو خود کو صحافی ظاہر کرتے ہوئے مبینہ طور پر اشتعال انگیز اور متنازعہ سوالات کے ذریعے ماحول کو مزید کشیدگی میں ڈالنے کا باعث بنے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں ریپ کے معاملے پر بے بنیاد کہانی کا الزام: مریم نواز
صوبائی اسمبلیوں کی اہمیت
اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے واضح کیا کہ صوبائی اسمبلیاں آئینی ادارے ہیں اور مختلف صوبوں کے منتخب نمائندوں کے مابین روابط باہمی احترام اور پارلیمانی آداب کے دائرے میں ہونے چاہئیں۔
یہ بھی پڑھیں: انڈین آرمی چیف آدھا پنجاب جنگِ ستمبر میں پاکستان کے حوالے کرنے کو تیار ہو چکا تھا جس میں سکھوں کا مقدس ترین گولڈن ٹیمپل اور امرتسر شہر بھی شامل تھا۔
سیکیورٹی امور کا حل
خط میں اس امر پر زور دیا گیا کہ سیکیورٹی سے متعلق امور کو عوامی توہین یا جسمانی تصادم کے بجائے ادارہ جاتی رابطوں اور پیشگی انتظامات کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: سارک کو مزید فعال بنانا ہوگا: وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا ڈھاکہ میں عشائیہ سے خطاب، کاروباری شخصیات اور صحافیوں سے گفتگو
وجوہات کی جانچ کا مطالبہ
اسپیکر نے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے کی مناسب سطح پر مکمل جانچ کی جائے، جہاں ذمہ داری عائد ہوتی ہو وہاں اس کا تعین کیا جائے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے واضح اور مؤثر ہدایات جاری کی جائیں۔ خط کی نقول چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی ارسال کی گئی ہیں۔
وفاقی تعاون کی اہمیت
خط کے اختتام پر اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ اگر ایسے واقعات کو نظر انداز کیا گیا تو یہ صوبوں کے درمیان ہم آہنگی، باہمی احترام اور وفاقی تعاون کے جذبے کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر کی پنجاب اسمبلی کے اسپیکر کو وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا کی سربراہی میں اراکینِ اسمبلی پر مشتمل وفد کے دورۂ پنجاب اسمبلی کے دوران پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر خط
خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر بابر سلیم سواتی نے پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک احمد خان کو… pic.twitter.com/qL2LxV5CC8
— Babar Saleem Swati (@BabarSaleemSwat) December 30, 2025








