سال 2025: پنجاب میں صحت اور سیکیورٹی کے شعبوں کی کیا صورتحال رہی۔؟ وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں
پنجاب کی صحت اور سیکیورٹی کی صورتحال
لاہور (طیبہ بخاری سے) سال 2025: پنجاب میں صحت اور سیکیورٹی کے شعبوں کی کیا صورتحال رہی؟ وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے اہم تفصیلات شیئر کر دیں۔
صحت کے شعبے میں پیشرفت
وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب میں صحت اور سیکیورٹی کے شعبوں میں تاریخی پیشرفت جاری ہے، جس کا عملی ثبوت نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھا اور نواز شریف کینسر ہاسپٹل لاہور جیسے میگا منصوبے ہیں۔
نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھا 85 کنال پر قائم ہے، 189 بیڈز پر مشتمل ہے اور 99 فیصد تکمیل کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے؛ او پی ڈی فعال ہے جبکہ کیتھ لیب، انجیوگرافی، سی سی یو، آئی سی یو اور کارڈیک سرجیکل آئی سی یو سمیت تمام جدید سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
منصوبے کی مجموعی لاگت 8.568 ارب روپے ہے، جن میں سے 8.145 ارب روپے کے اخراجات ہو چکے ہیں، اور افتتاح جنوری میں کیا جائے گا۔ لاہور میں 333 کنال پر 1000 بیڈز کا جدید ترین نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ تعمیر کیا جا رہا ہے، جس کی لاگت 74.920 ارب روپے ہے۔
سیکیورٹی کی بہتری
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب کے 26 اضلاع میں اسمارٹ سیف سٹی منصوبہ فعال ہے، خواتین کے تحفظ کے لیے ورچوئل پولیس اسٹیشن اور پینک بٹنز نصب ہیں، جبکہ ویمن سیفٹی ایپ کے ذریعے ہزاروں مقامات پر خواتین کو فوری مدد میسر ہے۔
جرائم میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، 2025 میں جرائم 2023 کے مقابلے میں 57% اور 2024 کے مقابلے میں 36% کم ہوئے۔
صحت کی سہولیات کی بہتری
محکمہ صحت پنجاب نے کئی تاریخی اقدامات کیے ہیں، جن میں کلینک آن ویلز کے تحت 911 موبائل یونٹس کی تعیناتی شامل ہے۔ فیلڈ ہسپتالوں میں 22 لاکھ سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا جبکہ مریم نواز ہیلتھ کلینکس کے 2,503 مراکز سے 1 کروڑ 50 لاکھ سے زائد شہریوں کو معیاری سہولیات فراہم کی گئیں۔
ٹیلی میڈیسن پورٹل متعارف کرایا جا رہا ہے تاکہ شہری گھر بیٹھے ڈاکٹروں سے مشورہ حاصل کر سکیں۔ آفات اور ہنگامی حالات میں 12 لاکھ 40 ہزار 874 مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔
ڈیجیٹل تبدیلی
بہتر ہسپتال مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم دسمبر 2025 تک لانچ کیا جا رہا ہے۔ کیتھ لیبز میانوالی، جہلم، جھنگ اور اٹک میں فعال کی جائیں گی۔
خواتین کے تحفظ کے اقدامات
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے لیے ورچوئل ویمن پولیس اسٹیشن قائم کیا گیا ہے جو 24 گھنٹے ایمرجنسی 15 پر موصول ہونے والی کالز پر فوری کارروائی کرتا ہے۔
لاہور کے 41 خواتین و گرلز کالجز اور پنجاب بھر کے 342 مقامات پر پینک بٹنز نصب کیے گئے ہیں، جبکہ خواتین براہ راست مدد حاصل کرنے کے لیے ویمن سیفٹی ایپ کا استعمال کر سکتی ہیں۔
خلاصہ
عظمیٰ بخاری نے تمام اقدامات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نہ صرف صحت کے شعبے میں تاریخ رقم کر رہی ہے بلکہ شہریوں کی سیکیورٹی اور سہولت کو بھی اولین ترجیح دے رہی ہے۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق 2025 میں جرائم کی مجموعی صورتحال میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔








