یمن کی صورتحال پر امریکی اور سعودی وزرائے خارجہ کا رابطہ
امریکی وزیر خارجہ کا سعودی وزیر خارجہ سے رابطہ
ریاض/ واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے یمن میں جاری کشیدگی اور خطے کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 10 کے 2 میچز ری شیڈول کر دیئے گئے، اب کہاں کھیلے جائیں گے؟ جانیے
متحدہ عرب امارات کا فوجی موجودگی کا خاتمہ
العربیہ کے مطابق اس سے قبل منگل ہی کو متحدہ عرب امارات نے یمن میں اپنی فوجی موجودگی کے خاتمے کا اعلان کیا، جس میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ یو اے ای نے اپنی صوابدید پر کیا ہے۔ اس اعلان سے چند گھنٹے پہلے عرب اتحاد نے مکلا بندرگاہ پر محدود فضائی حملہ کیا، جس میں مبینہ طور پر غیر ملکی فوجی معاونت کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی جب عرب اتحاد نے جنوبی عبوری کونسل (ایس ٹی سی) کو صوبہ حضرموت میں کسی بھی فوجی پیش قدمی سے خبردار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعہ کا بھارت کے پاس کوئی ثبوت نہیں: سابق سربراہ بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی
یو اے ای کی بندرگاہ فجیرہ سے جہازوں کی آمد
عرب اتحاد کے ترجمان کے مطابق یو اے ای کی بندرگاہ فجیرہ سے آنے والے دو جہاز ہفتے اور اتوار کو عرب اتحاد کی اجازت کے بغیر مکلا بندرگاہ میں داخل ہوئے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ان جہازوں نے اپنے ٹریکنگ سسٹمز بند کر دیے اور بڑی مقدار میں اسلحہ اور جنگی گاڑیاں اتاریں، جو مبینہ طور پر جنوبی عبوری کونسل کی مدد کے لیے تھیں۔
یمنی قیادت کا یو اے ای کو نظام چھوڑنے کا مطالبہ
فضائی حملوں کے بعد یمن کی صدارتی قیادت کونسل کے سربراہ رشاد العلیمی نے یو اے ای افواج سے 24 گھنٹوں کے اندر یمنی سرزمین چھوڑنے کا مطالبہ کیا اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ مشترکہ دفاعی معاہدہ منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔ رشاد العلیمی کا کہنا تھا کہ “یو اے ای کا کردار اب یمنی عوام کے خلاف ہو چکا ہے۔”








