شیخوپورہ میں حاملہ خاتون شوہر کے ہاتھوں قتل، ڈی پی او سے رپورٹ طلب، درندہ صفت عناصر کو رعایت نہیں دی جائے گی: چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی
افسوسناک واقعہ
شیخوپورہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) شیخوپورہ کے تھانہ صدر کی حدود میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے میں حاملہ خاتون نبیلہ بی بی کو مبینہ طور پر شوہر نے لوہے کے راڈ اور ڈنڈوں سے بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا۔ مقتولہ 5 بچوں کی ماں تھیں جبکہ واقعے کے وقت حاملہ بھی تھیں۔ ابتدائی معلومات کے مطابق گھریلو تنازعات کے دوران تشدد کا یہ واقعہ پیش آیا۔
یہ بھی پڑھیں: 24 نومبر کو احتجاج میں شرکت نہ کرنے والے رہنما خود کو پارٹی سے علیحدہ سمجھیں، عمران خان
حکومت اور پولیس کی کارروائی
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایات پر چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او شیخوپورہ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ پولیس نے بروقت اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے 24 گھنٹوں کے اندر ملزم شوہر کو گرفتار کر لیا جبکہ مقدمہ ایف آئی آر نمبر 3555/25 بجرم 302 تعزیراتِ پاکستان کے تحت درج کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل کی رنگارنگ ڈوڈل کے ساتھ نئے سال کی مبارکباد
عزم و ارادے کا اظہار
حنا پرویز بٹ کا کہنا تھا کہ حاملہ خواتین پر تشدد اور قتل جیسے جرائم ناقابلِ برداشت ہیں۔ ایسے درندہ صفت عناصر کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لا کر سخت ترین سزا دلائی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ خواتین کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور انصاف ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔
خواتین کے تحفظ کی حکمت عملی
خواتین کے لیے محفوظ پنجاب وزیراعلیٰ مریم نواز کا واضح اور غیر متزلزل وژن ہے، جس پر عملدرآمد ہر حال میں یقینی بنایا جا رہا ہے۔ پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی متاثرہ خاندان کو مکمل قانونی اور تحفظاتی معاونت فراہم کرے گی۔








