25 اکتوبر تک آئینی ترمیم: نہ ضروری، نہ مجبوری – بلاول بھٹو

بلاول بھٹو زرداری کی رائے

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت چاہے گی کہ آئینی ترمیم 25 اکتوبر سے پہلے ہو، 25 اکتوبر تک آئینی ترمیم نہ ضروری ہے، نہ مجبوری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اداکارہ حمیرا اصغر کے فلیٹ سے لئے گئے 6 سیمپلز کی رپورٹ سامنے آگئی

پیپلز پارٹی کی درخواست

نجی ٹی وی کو انٹرویو میں چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے ہو، چاہتے ہیں سب کے اتفاق رائے سے آئینی ترمیم لائیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملوں سے ایران میں حکومت کی تبدیلی کا امکان بڑھ گیا ہے، امریکی انٹیلی جنس حکام کا دعویٰ

عدلیہ کے بارے میں بلاول بھٹو کے خیالات

بلاول بھٹو نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کے دور میں پہلی بار ہوا، موجودہ چیف جسٹس نے اپنے اختیارات دوسرے جج سے شیئر کئے، ہم جسٹس فائز عیسیٰ اور منصور علی شاہ دونوں کا احترام کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر قرض کتنے فیصد شرح سود پر لیا؟

پارلیمانی کمیٹی کی ضرورت

انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں کہا تھا کہ سب کو مل کر بہتری کے فیصلے لینا چاہئیں، پارلیمان کی ایسی کمیٹی بنانی چاہیے جہاں سب کی نمائندگی ہو، ساتھ بیٹھنے کا ماحول بناتے ہیں تو پی ٹی آئی کی طرف سے خراب کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صوبائی حکومتیں بجلی کے بلوں کی مد میں 146 ارب روپے کی نادہندہ

تحریک انصاف کے ساتھ گفتگو

بلاول بھٹو نے کہا کہ میرے دروازے آج بھی تحریک انصاف کیلئے کھلے ہیں، آج بھی جو کمیٹی بنی ہے اس کے ممبر موجود ہیں، آج تک پی ٹی آئی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا۔ تحریک انصاف کا مشن پاکستان کو فیل کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا پی آئی اے انجینئرنگ یونٹ پاک فضائیہ کو فروخت کرنے کا فیصلہ

تحریک انصاف کے سیاسی مقاصد

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا سیاسی مقصد ہے کہ ملک جام ہو، چاہے معیشت، حکومت، پارلیمان یا سیاست ہو، ملک نہ چلنے سے نقصان ہم سب کا ہوگا، جبکہ سیاسی فائدہ تحریک انصاف کا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: وطن عزیز کو قرضوں اور سود در سود کی لعنت سے چھٹکارا دلانے کیلئے سادگی کو اپناتے ہوئے خود کفالت اور خودانحصاری کی منزل کی جانب گامزن کیا جائے

آئی ایم ایف پروگرام کی مخالفت

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا مقصد آئی ایم ایف کا پروگرام سبوتاژ کرنا اور جوڈیشری نظام میں تبدیلی کو سبوتاژ کرنا ہے، پارلیمانی کمیٹی بنائی تو بانی پی ٹی آئی نے متنازع بیان دیا۔

یہ بھی پڑھیں: انٹرویو کیلئے جلدی پہنچنے پر ملازمت کا امیدوار مسترد،  آجر کا موقف بھی آگیا

بنیادی نظریات

بلاول بھٹو نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ایسا ماحول بنانا چاہتے تھے کہ جوڈیشری میں ریفارم نہ لاسکیں، انہوں نے پرامن احتجاج کے بجائے ہتھیار اٹھانے کا پروگرام بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا یوم تکبیر پر اسکولز کھلے رکھنے کا فیصلہ

سیاسی حکمت عملی

انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے رات کے اندھیرے میں کرنا ہوتا تو ایک دن میں حکومت بناتے، اگلے دن بل پیش کرتے، اگر کسی جج کو فیور کرنا ہوتا تو تاحیات فیور کرتے۔

پیپلز پارٹی کی مثبت سیاست

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی مثبت سیاست کرنا چاہتی ہے، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے جو کم ہوتی نظر آرہی ہے، ہمیں حکومت کے ان مثبت اقدامات کی تعریف کرنا چاہئے۔

Categories: قومی

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...