25 اکتوبر تک آئینی ترمیم: نہ ضروری، نہ مجبوری – بلاول بھٹو

بلاول بھٹو زرداری کی رائے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت چاہے گی کہ آئینی ترمیم 25 اکتوبر سے پہلے ہو، 25 اکتوبر تک آئینی ترمیم نہ ضروری ہے، نہ مجبوری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی لیکن اس دوران ایران کا کیا کردار رہا؟ ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کردیا
پیپلز پارٹی کی درخواست
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے ہو، چاہتے ہیں سب کے اتفاق رائے سے آئینی ترمیم لائیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے غزہ و لبنان کیلئے 13 ویں امدادی کھیپ روانہ
عدلیہ کے بارے میں بلاول بھٹو کے خیالات
بلاول بھٹو نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کے دور میں پہلی بار ہوا، موجودہ چیف جسٹس نے اپنے اختیارات دوسرے جج سے شیئر کئے، ہم جسٹس فائز عیسیٰ اور منصور علی شاہ دونوں کا احترام کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 93 فیصد پاکستانیوں کا وطن کے دفاع کے لئے خون کے آخری قطرے تک لڑنے کا عزم
پارلیمانی کمیٹی کی ضرورت
انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں کہا تھا کہ سب کو مل کر بہتری کے فیصلے لینا چاہئیں، پارلیمان کی ایسی کمیٹی بنانی چاہیے جہاں سب کی نمائندگی ہو، ساتھ بیٹھنے کا ماحول بناتے ہیں تو پی ٹی آئی کی طرف سے خراب کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان کا سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے کا فیصلہ، امیدوار کو ٹکٹ بھی جاری
تحریک انصاف کے ساتھ گفتگو
بلاول بھٹو نے کہا کہ میرے دروازے آج بھی تحریک انصاف کیلئے کھلے ہیں، آج بھی جو کمیٹی بنی ہے اس کے ممبر موجود ہیں، آج تک پی ٹی آئی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا۔ تحریک انصاف کا مشن پاکستان کو فیل کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا گیا
تحریک انصاف کے سیاسی مقاصد
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا سیاسی مقصد ہے کہ ملک جام ہو، چاہے معیشت، حکومت، پارلیمان یا سیاست ہو، ملک نہ چلنے سے نقصان ہم سب کا ہوگا، جبکہ سیاسی فائدہ تحریک انصاف کا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پختہ اطلاعات ہیں بھارت 36 گھنٹوں میں کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے، اگر ایسا ہوا تو بھر پور جواب دیاجائے گا: عطاتارڑ
آئی ایم ایف پروگرام کی مخالفت
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا مقصد آئی ایم ایف کا پروگرام سبوتاژ کرنا اور جوڈیشری نظام میں تبدیلی کو سبوتاژ کرنا ہے، پارلیمانی کمیٹی بنائی تو بانی پی ٹی آئی نے متنازع بیان دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ نازش جہانگیر کو ہراساں کرنے کے کیس میں پیشرفت مگر کامیابی نہ مل سکی
بنیادی نظریات
بلاول بھٹو نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ایسا ماحول بنانا چاہتے تھے کہ جوڈیشری میں ریفارم نہ لاسکیں، انہوں نے پرامن احتجاج کے بجائے ہتھیار اٹھانے کا پروگرام بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران اشرف کی سابقہ اہلیہ کرن اشفاق نے بیٹی کو جنم دیا
سیاسی حکمت عملی
انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے رات کے اندھیرے میں کرنا ہوتا تو ایک دن میں حکومت بناتے، اگلے دن بل پیش کرتے، اگر کسی جج کو فیور کرنا ہوتا تو تاحیات فیور کرتے۔
پیپلز پارٹی کی مثبت سیاست
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی مثبت سیاست کرنا چاہتی ہے، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے جو کم ہوتی نظر آرہی ہے، ہمیں حکومت کے ان مثبت اقدامات کی تعریف کرنا چاہئے۔