25 اکتوبر تک آئینی ترمیم: نہ ضروری، نہ مجبوری – بلاول بھٹو

بلاول بھٹو زرداری کی رائے
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت چاہے گی کہ آئینی ترمیم 25 اکتوبر سے پہلے ہو، 25 اکتوبر تک آئینی ترمیم نہ ضروری ہے، نہ مجبوری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایرانی پارلیمنٹ نے روس کے ساتھ 20 سالہ سٹریٹیجک شراکت داری کی منظوری دے دی
پیپلز پارٹی کی درخواست
نجی ٹی وی کو انٹرویو میں چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں میں اتفاق رائے ہو، چاہتے ہیں سب کے اتفاق رائے سے آئینی ترمیم لائیں۔
یہ بھی پڑھیں: بیمار بچوں کی جگہ سکول میں پڑھنے والا روبوٹ تیار کر لیا گیا
عدلیہ کے بارے میں بلاول بھٹو کے خیالات
بلاول بھٹو نے کہا کہ جسٹس فائز عیسیٰ کے دور میں پہلی بار ہوا، موجودہ چیف جسٹس نے اپنے اختیارات دوسرے جج سے شیئر کئے، ہم جسٹس فائز عیسیٰ اور منصور علی شاہ دونوں کا احترام کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کا معروف پنجاب شاعر تجمل کلیم کے انتقال پر اظہار افسوس
پارلیمانی کمیٹی کی ضرورت
انہوں نے کہا کہ پارلیمان میں کہا تھا کہ سب کو مل کر بہتری کے فیصلے لینا چاہئیں، پارلیمان کی ایسی کمیٹی بنانی چاہیے جہاں سب کی نمائندگی ہو، ساتھ بیٹھنے کا ماحول بناتے ہیں تو پی ٹی آئی کی طرف سے خراب کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں 16 سالہ نوجوان سے بدفعلی کرنے والے 2 ملزمان گرفتار
تحریک انصاف کے ساتھ گفتگو
بلاول بھٹو نے کہا کہ میرے دروازے آج بھی تحریک انصاف کیلئے کھلے ہیں، آج بھی جو کمیٹی بنی ہے اس کے ممبر موجود ہیں، آج تک پی ٹی آئی نے ہم سے رابطہ نہیں کیا۔ تحریک انصاف کا مشن پاکستان کو فیل کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی شہری ٹریفک حادثے میں یونان میں جان کی بازی ہار گیا
تحریک انصاف کے سیاسی مقاصد
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا سیاسی مقصد ہے کہ ملک جام ہو، چاہے معیشت، حکومت، پارلیمان یا سیاست ہو، ملک نہ چلنے سے نقصان ہم سب کا ہوگا، جبکہ سیاسی فائدہ تحریک انصاف کا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: سابق شوہر کی وجہ سے گزشتہ 8 ماہ سے اپنی بیٹی سے نہیں ملی، اداکارہ صاحبہ کی والدہ کا انکشاف
آئی ایم ایف پروگرام کی مخالفت
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا مقصد آئی ایم ایف کا پروگرام سبوتاژ کرنا اور جوڈیشری نظام میں تبدیلی کو سبوتاژ کرنا ہے، پارلیمانی کمیٹی بنائی تو بانی پی ٹی آئی نے متنازع بیان دیا۔
یہ بھی پڑھیں: برکس سربراہی اجلاس کی میزبانی: کیا پوتن کا مقصد یہ ہے کہ وہ دکھائیں کہ روس کو تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں؟
بنیادی نظریات
بلاول بھٹو نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ایسا ماحول بنانا چاہتے تھے کہ جوڈیشری میں ریفارم نہ لاسکیں، انہوں نے پرامن احتجاج کے بجائے ہتھیار اٹھانے کا پروگرام بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کا 1028 ارب روپے حجم کا بجٹ پیش
سیاسی حکمت عملی
انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے رات کے اندھیرے میں کرنا ہوتا تو ایک دن میں حکومت بناتے، اگلے دن بل پیش کرتے، اگر کسی جج کو فیور کرنا ہوتا تو تاحیات فیور کرتے۔
پیپلز پارٹی کی مثبت سیاست
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی مثبت سیاست کرنا چاہتی ہے، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے جو کم ہوتی نظر آرہی ہے، ہمیں حکومت کے ان مثبت اقدامات کی تعریف کرنا چاہئے۔