آواز نیچی رکھیں: فیصل چودھری اور چیف الیکشن کمشنر کے درمیان سخت تکرار
اسلام آباد میں الیکشن ٹریبونل کی تبدیلی پر سماعت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) کے تینوں حلقوں کے الیکشن ٹریبونل تبدیل کرنے کی درخواستوں پر سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر اور وکیل فیصل چودھری میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
مکالمہ کے دوران تناؤ
دوران سماعت، چیف الیکشن کمشنر نے وکیل فیصل چودھری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ "آپ ہمیں ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش نہ کریں۔" فیصل چودھری نے جواب دیا کہ "آپ اپنی آواز نیچی رکھ کر بات کریں، آپ درخواست کا فیصلہ کردیں، ہم یہاں بے عزت ہونے نہیں آئے۔" جبکہ ممبر خیبر پختونخوا نے کہا کہ "ہم آرڈر کر دیتے ہیں، ہمیں کسی نے نہیں روکا۔"
سماعت کی تفصیلات
سما ٹی وی کے مطابق، الیکشن کمیشن میں اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے الیکشن ٹریبونل تبدیل کرنے کی درخواستوں پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی نے سماعت کی۔ وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ "میرا عامر مغل سے رابطہ نہیں، ان پر ایف آئی آرز ہیں، مزید ایک التوا دے دیں، اگلی بار دلائل بھی مکمل کر لوں گا۔" چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ "آپ ساڑھے 11 بجے تک کیس میں جواب جمع کرائیں۔" فیصل چودھری نے جواب دیا کہ "ساڑھے 11 بجے تک جواب جمع کرانا ممکن نہیں، عامر مغل سے رابطہ کیے بغیر جواب نہیں دے سکتا۔"
تلخ کلامی کے واقعات
دوران سماعت، عامر مغل کے وکیل اور چیف الیکشن کمشنر کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی۔ چیف الیکشن کمشنر نے وکیل سے کہا کہ "آپ ہمیں ڈکٹیٹ کرنے کی کوشش نہ کریں۔" فیصل چودھری نے پھر سے کہا کہ "آپ اپنی آواز نیچی رکھ کر بات کریں، آپ درخواست کا فیصلہ کر دیں، ہم یہاں بے عزت ہونے نہیں آئے۔" ممبر خیبر پختونخوا نے کہا کہ "ہم آرڈر کر دیتے ہیں، ہمیں کسی نے نہیں روکا۔"
معافی کی درخواست اور نئی تاریخ
فواد چودھری کی جانب سے فیصل چودھری کو معافی مانگنے کی درخواست کی گئی۔ فیصل چودھری نے جواب دیا کہ "نہیں، میں معافی نہیں مانگوں گا۔" الیکشن کمیشن میں ٹریبونل تبدیلی سے متعلق سماعت 17 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔