حکومت کا توانائی شعبے کی اصلاحات کیلئے بڑا اقدام، بجلی کی پیداوار اور خرید کیلئے انڈپینڈنٹ مارکیٹ بنانے کی منظوری

حکومت کی جانب سے بجلی کی پیداوار کے لئے نئے اقدامات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے پاکستان میں بجلی کی پیداوار اور خریداری کے لئے ایک خود مختار ملٹی پلیئر مارکیٹ بنانے کی منظوری دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی سی ایل کی جانب سے بھوربن میں 2025 ” وژن ” کے عنوان سے شاندار ٹیکنالوجی ایونٹ کا انعقاد
اجلاس کی تفصیلات
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا جس میں ملک کے توانائی شعبے کی اصلاحات کے لئے ایک اہم اقدام کیا گیا۔ اجلاس میں پاکستان میں بجلی کی پیداوار اور خرید کے لئے انڈپینڈنٹ ملٹی پلیئر مارکیٹ کی تشکیل کی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے بابراعظم اور محمد رضوان کے انسٹاگرام اکاؤنٹس بلاک کردیے
ISMO کی تشکیل کی اصولی منظوری
اجلاس میں کابینہ کمیٹی نے انڈپینڈنٹ سسٹم اینڈ مارکیٹ آپریٹر (ISMO) کی تشکیل کی اصولی منظوری دی، جس کی توثیق کابینہ سے لی جائے گی۔ اجلاس میں بجلی کے شعبے کے گردشی قرضوں پر ایک بریفنگ بھی دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ ججز روسٹر اور ریگولر کاز لسٹ جاری
بجلی کی مارکیٹ کی اصلاحات
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ISMO کو کمپنیز ایکٹ 2017 کے تحت ایس ای سی پی سے رجسٹر کیا جائے گا۔ یہ ادارہ حکومت کے ملک میں بجلی کے واحد خریدار کے کردار کو بتدریج ختم کر دے گا، اور اس کے نتیجے میں پاکستان میں بجلی کی ایک موثر اور شفاف مسابقتی مارکیٹ قائم کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی میزائل نے بھارتی پنجاب میں اپنے ہی علاقے کو نشانہ بنایا، پاک فضائیہ کے ڈپٹی چیف نے سب کو دکھا دیا
صارفین کی سہولت
نئے نظام کے تحت بجلی کے صارفین کو تقسیم کار کمپنیوں کے علاوہ دیگر سپلائرز سے بجلی خریدنے کی سہولت فراہم ہو گی۔ اس سے کم سے کم لاگت کی بجلی کی پیداوار اور ترسیل کے نظام کے لئے طویل مدتی منصوبہ بندی کی جا سکے گی۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی جلاو گھیراو کیس: شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد اور دیگر پی ٹی آئی رہنماوں پر فرد جرم عائد
قرضوں اور نرخوں میں کمی
مزید بریفنگ میں بتایا گیا کہ ISMO کے قیام سے بجلی کے شعبے میں گردشی قرضوں اور بجلی کے نرخوں میں خاطر خواہ کمی واقع ہوگی۔ ISMO کے بورڈ میں بجلی کے شعبے کے ماہرین کی شمولیت یقینی بنائی جائے گی۔
وزیراعظم کی ہدایت
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے بجلی شعبے کی اصلاحات کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ بجلی کی چوری اور نقصانات کو کم کرنے کے لئے اقدامات تیز اور موثر بنائے جائیں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ بجلی چوری میں ملوث تقسیم کار کمپنیوں کے ملازمین کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنایا جائے۔