ڈیمز فنڈ کیس: پاکستان میں بہت سے کام بغیر آئین و قانون کے ہوجاتے ہیں، چیف جسٹس
چوٹی کے ریمارکس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ڈیمز فنڈ کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ پاکستان میں بہت سے کام بغیر آئین اور قانون کے ہی ہو جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے گاڑیوں کی درآمد کی عارضی اجازت دیدی، نوٹیفکیشن جاری
کیس کی سماعت
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز فنڈ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: سموگ بے قابو، پنجاب بھر میں تمام تعلیمی ادارے 17نومبر تک بند
عدالت کی معاونت طلبی
عدالت نے ڈیمز فنڈ پرائیویٹ بینکس میں مارک اپ کیلئے رکھنے سے متعلق وفاقی حکومت اور واپڈا سے معاونت طلب کر لی۔
یہ بھی پڑھیں: شوہر سے پیسے چھپانے والی خاتون کو بڑا دھچکا لگ گیا
فنڈز کی رقم کی معلومات
دوران سماعت ایڈیشنل آڈیٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ ڈیمز فنڈز کی رقم اپنے پاس نہیں رکھ سکتی، سپریم کورٹ کے حکمنامے کے تحت وزیراعظم، چیف جسٹس ڈیمز فنڈز اکاو¿نٹ کھولا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: صوبائی وزیر مائنز اینڈ منرل سردار شیر علی گورچانی کا دورہ ساہیوال، اہم اجلاس کی صدارت کی
تعجب کی باتیں
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اکاونٹ کا عنوان نامناسب ہے اور انہوں نے کہا کہ آئین و قانون کے بجائے عدالتی فیصلوں کو فوقیت نہیں دینی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی انتخابات میں کامیابی کے لیے پرعزم پاکستانی نژاد امیدوار: ‘گیس سٹیشن سے امریکی ریاست تک کا سفر’
عمل درآمد رپورٹس
واپڈا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے 2018 سے لے کر اب تک 19 عمل درآمد رپورٹس جمع کرائی ہیں۔ چیف جسٹس نے وضاحت کی کہ یہ صرف دیکھا جا رہا ہے کہ سپریم کورٹ فنڈز رکھ سکتی ہے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت: بروقت ایمبولینس نہ ملنے پر ہتھ گاڑی پر بچے کی پیدائش
آئینی حمایت کی ضرورت
سابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ ڈیمز فنڈز کے استعمال کے بجائے انہیں مناسب طریقے سے استعمال کیا جانا چاہئے، جس پر چیف جسٹس نے آئینی معاونت کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: انٹراپارٹی الیکشن نظرثانی کیس: پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ میں لارجربینچ تشکیل دینے کی درخواست
مارک اپ کی تفصیلات
سٹیٹ بینک کے لیگل ایڈوائزر نے عدالت کو بتایا کہ ڈیمز فنڈ میں اس وقت 23 ارب روپے سے زائد رقم موجود ہے اور چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ مارک اپ کون ادا کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طلاق کی شرح میں غیرمعمولی اضافے سے متعلق نئی رپورٹ جاری
حکومتی انحصار
چیف جسٹس نے حکومتی مارک اپ کا بوجھ اور اس کی حقیقت کی جانب اشارہ کیا، یہ پوچھتے ہوئے کہ کیا سپریم کورٹ ڈیمز فنڈ میں موجود رقم رکھ سکتی ہے۔
عدالت کا فیصلہ
عدالت نے ڈیمز فنڈز کیس کی سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی۔