آئینی ترامیم، وفاقی حکومت نے ایک بار پھر ہوم ورک مکمل کرلیا، قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس کب بلایا جائیگا ؟ تاریخ سامنے آ گئی

وفاقی حکومت کی آئینی ترامیم پر پیشرفت
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وفاقی حکومت نے آئینی ترامیم سے متعلق ہوم ورک مکمل کرلیا ہے۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں کی تاریخ بھی سامنے آ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل عاصم منیر سے پہلے برصغیر کے کن 2 جرنیلوں کو فیلڈ مارشل کا عہدہ مل چکا ہے؟
اجلاس کی تاریخ اور حکمت عملی
"جنگ" نے ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے ترمیم کی نئی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ کی تشکیل کی جائے گی۔ وفاقی حکومت نے ہوم ورک مکمل کرلیا ہے اور قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس 18 اکتوبر کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے مجوزہ آئینی ترامیم پر مشروط رضا مندی ظاہر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے دفاتر کے 50فیصدعملے کو آن لائن کام پر منتقل کرنے کا حکم
اجلاسوں کی تیاری
وزارت پارلیمانی امور نے 18 اکتوبر کو اجلاسوں کی سمری تیار کر لی ہے۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس الگ الگ بلائے جائیں گے اور ان میں اہم آئینی ترمیم لائی جائیں گی۔ مولانا فضل الرحمان نے مشروط رضا مندی کا اظہار کیا ہے اور ان کی تجویز ہے کہ آئینی بینچ کی تشکیل دی جائے جو 5 یا 6 رکنی جج پر مشتمل ہو۔
یہ بھی پڑھیں: میری بات کو توڑ مروڑ کر یوں پیش کیا گیا جیسے میں نے کوئی دھمکی دی ہو، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی ایمان مزاری سے متعلق ریمارکس پر وضاحت
جے یو آئی کی تجاویز اور ترقی
فضل الرحمان کی تجاویز آئینی ترامیم کے مسودے میں شامل کیے جانے کا امکان ہے، جبکہ جے یو آئی نے اپنے مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ 80 فیصد تیار کر لیا ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے ساتھ رابطے
حکومت کے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل سے بھی رابطے جاری ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سینیٹ میں اختر مینگل کی جماعت کے دونوں ووٹ حکومت کو ملیں گے۔