آئینی ترامیم، وفاقی حکومت نے ایک بار پھر ہوم ورک مکمل کرلیا، قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس کب بلایا جائیگا ؟ تاریخ سامنے آ گئی
وفاقی حکومت کی آئینی ترامیم پر پیشرفت
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وفاقی حکومت نے آئینی ترامیم سے متعلق ہوم ورک مکمل کرلیا ہے۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں کی تاریخ بھی سامنے آ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم منظور ہونے پر ممکنہ طور پر نیا چیف جسٹس کون ہوگا؟ بڑا دعویٰ
اجلاس کی تاریخ اور حکمت عملی
"جنگ" نے ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے ترمیم کی نئی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ کی تشکیل کی جائے گی۔ وفاقی حکومت نے ہوم ورک مکمل کرلیا ہے اور قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس 18 اکتوبر کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے مجوزہ آئینی ترامیم پر مشروط رضا مندی ظاہر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: منی بجٹ اور پٹرلیم مصنوعات پر جی ایس ٹی لگانے سے متعلق اہم فیصلہ
اجلاسوں کی تیاری
وزارت پارلیمانی امور نے 18 اکتوبر کو اجلاسوں کی سمری تیار کر لی ہے۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس الگ الگ بلائے جائیں گے اور ان میں اہم آئینی ترمیم لائی جائیں گی۔ مولانا فضل الرحمان نے مشروط رضا مندی کا اظہار کیا ہے اور ان کی تجویز ہے کہ آئینی بینچ کی تشکیل دی جائے جو 5 یا 6 رکنی جج پر مشتمل ہو۔
یہ بھی پڑھیں: کے پی اسمبلی میں مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد
جے یو آئی کی تجاویز اور ترقی
فضل الرحمان کی تجاویز آئینی ترامیم کے مسودے میں شامل کیے جانے کا امکان ہے، جبکہ جے یو آئی نے اپنے مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ 80 فیصد تیار کر لیا ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے ساتھ رابطے
حکومت کے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل سے بھی رابطے جاری ہیں۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ سینیٹ میں اختر مینگل کی جماعت کے دونوں ووٹ حکومت کو ملیں گے۔