ملک میں متوازی نظام قائم کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، وزیرداخلہ

وفاقی وزیر داخلہ کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ملک میں متوازی نظام قائم کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: ایک زوردار دھماکے سے میرا گھر ہل کر رہ گیا اور اس سے پہلے کہ ہمیں اندازہ ہوتا کہ ۔ ۔ ۔” بھارت کا پاکستان میں حملہ، آزاد کشمیر کے شہری نے آپ بیتی سنادی
میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو لانا کسی جرگے کے زمرے میں نہیں آتا، بلکہ اسے کچھ اور کہا جاتا ہے۔ حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی صورت میں متوازی عدالتی نظام کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: ہم صیہونیوں پر کوئی رحم نہیں کریں گے: ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای
پی ٹی ایم پر پابندی کی وجوہات
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم پر پابندی لگانے کی اہم وجہ اس جماعت کی طرف سے ریاستی اداروں اور پولیس کے خلاف ہرزہ سرائی کرنا اور نسلی امتیاز کے ذریعے قوم میں تفریق پیدا کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے خلاف 10 ارب ہرجانے کا مقدمہ: وزیراعظم ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش
سیاسی حقوق اور اداروں کا احترام
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو سیاسی معاملات اور لوگوں کے حقوق کی بات کرنی ہے تو اس کی اجازت ہے، لیکن اداروں کے خلاف لوگوں کو کھڑا کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
سیاسی جماعتوں کی حمایت
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے علم میں یہ بات ہے کہ ایک دو سیاسی جماعتوں کے لوگ جب پی ٹی ایم کے ساتھ ملے تو انہوں نے حقوق کی بات پر ان کی حمایت کی، لیکن انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ حقوق کی بات بھی کریں اور ساتھ بندوق بھی اٹھائیں۔