ملک میں متوازی نظام قائم کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، وزیرداخلہ
وفاقی وزیر داخلہ کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ملک میں متوازی نظام قائم کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: سپورٹس بورڈ پنجاب کے زیراہتمام کھیلتا پنجاب گیمز کے دلچسپ مقابلے جاری
میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو لانا کسی جرگے کے زمرے میں نہیں آتا، بلکہ اسے کچھ اور کہا جاتا ہے۔ حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی صورت میں متوازی عدالتی نظام کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ؛ مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے درخواست پر پی ٹی آئی کو دوبارہ نوٹس جاری
پی ٹی ایم پر پابندی کی وجوہات
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم پر پابندی لگانے کی اہم وجہ اس جماعت کی طرف سے ریاستی اداروں اور پولیس کے خلاف ہرزہ سرائی کرنا اور نسلی امتیاز کے ذریعے قوم میں تفریق پیدا کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں مہنگائی 4 سال کی کم ترین سطح پر،پہلے چار ماہ شرح اوسطاً 8.67 فیصد رہی
سیاسی حقوق اور اداروں کا احترام
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو سیاسی معاملات اور لوگوں کے حقوق کی بات کرنی ہے تو اس کی اجازت ہے، لیکن اداروں کے خلاف لوگوں کو کھڑا کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
سیاسی جماعتوں کی حمایت
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے علم میں یہ بات ہے کہ ایک دو سیاسی جماعتوں کے لوگ جب پی ٹی ایم کے ساتھ ملے تو انہوں نے حقوق کی بات پر ان کی حمایت کی، لیکن انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ آپ حقوق کی بات بھی کریں اور ساتھ بندوق بھی اٹھائیں۔