ٹیکس کیلئے کسی کو ہراساں نہیں کیا جائے گا: وفاقی وزیر خزانہ

خزانہ وزیر کا اعلان
واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ٹیکس کیلئے کسی کو ہراساں نہیں کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اگلے مالی سال میں ایک ہزار ارب کے ترقیاتی پروگرام میں بلوچستان کا حصہ 250 ارب ہوگا، وزیراعظم
نان فائلرز کے لئے نئی پالیسی
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نان فائلر گاڑیاں اور جائیدادیں نہیں خرید سکیں گے، نان فائلر سے متعلق ہمیں قانونی کور کی ضرورت ہے، ہم نان فائلر کی اصطلاح ہی ختم کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عماد کے بعد عامر نے بھی انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا
امریکا میں مثبت ملاقاتیں
انہوں نے کہا کہ امریکا میں سٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں مثبت رہیں، سٹیک ہولڈرز نے پاکستان میں مہنگائی میں کمی کو سراہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ امریکا میں سعودی وزیر خزانہ سمیت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے نمائندوں سے مثبت ملاقاتیں ہوئیں، آئی ایم ایف کے نمائندوں سے حوصلہ افزا بات چیت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی سے تعلق رکھنے والے سابق کرکٹر اور کوچ کے پاؤں میں زخم، ٹانگیں کاٹ دی گئیں۔
پاکستانی معیشت کی بحالی
ان کا کہنا تھا کہ تمام ریٹنگ ایجنسیاں تسلیم کر رہی ہیں کہ پاکستانی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، معیشت کی بہتری کے لئے مزید مشکل فیصلے کرنا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: خیرپور:اسلحہ سمگلروں کے بین الصوبائی گروہ کا سرغنہ گرفتار
آخری IMF پروگرام کی کوششیں
وزیر خزانہ نے کہا کہ ورلڈ بینک پاکستان کو قرض نہیں گرانٹ دے گا، آئی ایم ایف کے ساتھ تعمیری بات چیت ہوئی ہے، کوشش ہوگئی کہ ہمارا آئی ایم ایف کے ساتھ آخری پروگرام ہو، ہمارے اقدامات کی وجہ سے ملک میکرو اکنامک استحکام کی جانب گامزن ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں سونے کی قیمت میں اضافہ، فی تولہ قیمت 3لاکھ 63 ہزار 700 روپے ہو گئی
اقتصادی ترقی کے نظارے
محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ترقی کے راستے پر گامزن ہے، معاشی ترقی کیلئے طویل مدتی منصوبے بنانا ہوں گے، ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب ڈالر سے بڑھ گئے ہیں، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کو 9 سے 13 فیصد پر لائیں گے۔
سٹیٹ بینک کا بیان
اس موقع پر گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ پاکستان نے غیر ملکی قرضوں پر انحصار کم کر دیا ہے، اس وقت تمام بینک ہمارے ساتھ تعاون کرنے پر تیار ہیں، عالمی ادارے بھی قرض دینا چاہتے ہیں لیکن اب ہم اپنی شرائط پر قرض لیں گے۔