ریلوے نے کوئٹہ دھماکے کی ابتدائی انکوائری رپورٹ جاری کر دی
کوئٹہ دھماکے کی ابتدائی انکوائری رپورٹ
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان ریلوے نے کوئٹہ دھماکے کی ابتدائی انکوائری رپورٹ جاری کر دی۔
دھماکا کی نوعیت
پاکستان ریلوے کی جانب سے ابتدائی انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکے کی نوعیت خود کش لگتی ہے۔ دھماکے کے وقت پلیٹ فارم نمبر ایک پر کوئی ٹرین موجود نہیں تھی۔
دھماکے کے وقت کا تفصیل
ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جعفر ایکسپریس نے ساڑھے 8 بجے پلیٹ فارم نمبر 1 پر پہنچنا تھا۔ دھماکے سے پلیٹ فارم نمبر 2 پر موجود مسافر محفوظ رہے، اور دھماکے کی پہلی اطلاع کوئٹہ کنٹرول آفس سے 8 بج کر 40 منٹ پر موصول ہوئی۔
ریسکیو آپریشن اور سیکیورٹی کی صورتحال
ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی سپیشل برانچ ریلوے شاہد نواز و دیگر ریلوے عملہ موقع پر موجود ہے۔ دھماکے کے بعد ریسکیو آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔
کوئٹہ کے ڈی سی کی وضاحت
کوئٹہ کے ڈی سی سعد بن اسد کا کہنا ہے کہ دھماکے کے حوالے سے الرٹ جاری کیا تھا۔ ریلوے سٹیشن کی سیکیورٹی کی ذمہ داری ریلوے پولیس کی ہے۔ انتظامیہ الرٹ جاری کرتی ہے تو اس کا کچھ مقصد ہوتا ہے۔ ریلوے کی سکیورٹی کا آڈٹ کیا جائے گا، دہشت گرد اوپن راستے سے ریلوے سٹیشن کے اندر آیا۔
کوئٹہ کے آئی جی ریلوے پولیس کی گفتگو
کوئٹہ کے آئی جی ریلوے پولیس نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ریلوے سٹیشن پر اٹھارہ پولیس اہلکار تعینات تھے، کہاں پر سکیورٹی لیپس تھا، دیکھ رہے ہیں۔