شہری علاقوں میں دہشتگردی کا بہت جلد خاتمہ ہوجائے گا،مذاکرات کیلئے ریاست اور حکومت کے دروازے کھلے ہیں: سرفرازبگٹی
وزیراعلیٰ بلوچستان کا خطاب
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ خطے میں صرف بلوچستان میں لوگ مسنگ نہیں ہیں۔ بلوچستان میں بدامنی کی ایک وجہ پروپیگنڈا ہے۔ ریاست خوفزدہ نہیں کرتی بلکہ اس کا کردار ماں جیسا ہے۔ بلوچستان میں دہشت گردی کی ایک اہم وجہ افغانستان ہے جہاں محفوظ ٹھکانے اور ٹریننگ کیمپس موجود ہیں۔ دہشت گرد اور ان کے اہل خانہ وہاں رہائش پذیر ہیں۔ ان کو کاؤنٹر کرنے کی حکمت عملی بہت جلد نظر آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: بونیر: گاڑی کھائی میں گر گئی، 8 افراد جاں بحق، 6 زخمی
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو
انہوں نے ان خیالات کا اظہار نجی ٹی وی کے پروگرام "جرگہ" میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا کے خلاف پہلے ون ڈے کے لئے پاکستان کی پلیئنگ الیون کا اعلان
شہری علاقوں میں دہشت گردی کا خاتمہ
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ شہری علاقوں میں ہونے والی دہشت گردی کا بہت جلد خاتمہ ہوجائے گا۔ مذاکرات کیلئے ریاست اور حکومت کے دروازے کھلے ہیں۔ ریاست خوفزدہ نہیں کرتی اور اس کا کردار ماں جیسا ہے۔ کسی ایسی ریاست کا تصور کریں جو اپنے توڑنے والوں کے ساتھ رحم کرتی ہو۔ ہمیں سوچنا ہوگا کہ ریاست کو ماں کا کردار ادا کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا نے ایران سے ویتنام تک مختلف تنازعات میں کن ممالک کی مدد کی؟
رات کے وقت ہونے والے حملے
میر سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ بلوچستان میں تقریباً سارے حملے رات کے وقت ہوتے ہیں۔ دہشت گردوں کی رات کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے، یہ ایک عارضی بڑھوتری ہے اور بہت جلد اس میں فرق محسوس ہوگا۔ سیکیورٹی کے ادارے اس صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ یہ لڑائی جو لوگ جاری رکھے ہوئے ہیں، یہاں تک کہ بلوچ نوجوانوں کو ایندھن بنا رہے ہیں، اس پر بیس سال بعد بھی بحث ہوگی کہ اس کا اختتام کیا ہوگا۔ پاکستان کو ٹوٹنے نہیں دیا جا سکتا۔
تشدد اور بلوچ قوم کا نقصان
تشدد کے ذریعے ملک ٹوٹتا نظر نہیں آرہا ہے۔ بلوچ قوم کو اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ یہ جو دہشت گردی ہورہی ہے، اس کو کس نظر سے دیکھتے ہیں۔ یہ لا حاصل جنگ ہے۔ یقیناً ریاست کی اہمیت بہت اہم ہے اور اسے ہر صورت برقرار رکھا جائے گا۔ بہت جلد اس عارضی بڑھوتری پر قابو پا لیا جائے گا۔ واحد وجہ افغانستان نہیں ہوسکتی۔