مصدق ملک کی روس سے سستے خام تیل خریداری معاہدے کی خبروں کی تردید

تجزیہ: وزیر پیٹرولیم کی وضاحت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے بتایا کہ روس سے سستے خام تیل کی خریداری کے معاہدے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ خام تیل کی درآمد پبلک سیکٹر کمپنی کے ذریعے کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدارتی الیکشن: بل گیٹس کا کملا ہیرس کی مہم کیلئے 50 ملین ڈالر کا عطیہ
نجی سیکٹر کی صورتحال
نگران حکومت کے دوران ایک کارگو روس سے منگوایا گیا تھا جبکہ اس وقت نجی سیکٹر کی کمپنیاں ہی تیل درآمد کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں زلزلے کے جھٹکے، شہری خوفزدہ
روس کے ساتھ تعاملات
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق، مصدق ملک نے کہا ہے کہ روس نے آف شور تیل اور گیس کی دریافت میں دلچسپی لی ہے۔ روس سے خام تیل کی خریداری پر بات چیت جاری ہے، مگر ابھی سرکاری سطح پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی سیٹ کریں یا جرمانے لگائیں، ہم احتجاج کریں گے: ملک احمد بھچر
پیٹرولیم مصنوعات اور موجودہ صورتحال
ان کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی ڈی ریگولیشن پر کام جاری ہے اور موجودہ وقت میں ہمارے پاس ایل این جی اضافی موجود ہے۔ حالیہ معاہدوں کے علاوہ کوئی نیا کارگو نہیں لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کے درمیان اعلیٰ سطح رابطے کا انکشاف، کیا بات چیت ہوئی ؟ جانئے
متوقع پیش رفت
قطر سے 5 ایل این جی کارگوز معطل کیے گئے ہیں اور اس سلسلے میں بات چیت جاری ہے۔ آئندہ سال بھی اضافی کارگوز نہیں منگوائیں گے، کیونکہ پاور سیکٹر LNG کی طلب نہیں کر رہا، یہی وجہ ہے کہ ایل این جی کی سرپلس صورتحال پیدا ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک کی ٹرمپ کابینہ میں نامزدگی کے بعد ایکس کے صارفین ‘بلیو سکائی’ کی طرف کیوں بڑھ رہے ہیں
روس کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں
مصدق ملک نے پھر سے واضح کیا کہ روس کے ساتھ بات چیت تو جاری ہے لیکن ابھی تک کوئی ڈیل نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آر ایل نے روس سے دوبارہ تیل نہیں منگوایا، جبکہ روسی تیل ہمارے لیے کافی فائدہ مند تھا اور رعایت پر مل رہا تھا۔
اختتامی وضاحت
دورہ روس کے دوران حکام سے بات چیت کی گئی، مگر روس کے ساتھ تیل کی کسی ڈیل پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ انہوں نے دوبارہ واضح کیا کہ روس سے خام تیل کا کوئی کارگو نہیں آرہا۔