مصدق ملک کی روس سے سستے خام تیل خریداری معاہدے کی خبروں کی تردید

تجزیہ: وزیر پیٹرولیم کی وضاحت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے بتایا کہ روس سے سستے خام تیل کی خریداری کے معاہدے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ خام تیل کی درآمد پبلک سیکٹر کمپنی کے ذریعے کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: اگر اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے ، بیرسٹر گوہر
نجی سیکٹر کی صورتحال
نگران حکومت کے دوران ایک کارگو روس سے منگوایا گیا تھا جبکہ اس وقت نجی سیکٹر کی کمپنیاں ہی تیل درآمد کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر تعلیم کا مختلف امتحانی سنٹرز کا دورہ، بوٹی مافیا کا ایک اور نیٹ ورک پکڑ لیا
روس کے ساتھ تعاملات
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق، مصدق ملک نے کہا ہے کہ روس نے آف شور تیل اور گیس کی دریافت میں دلچسپی لی ہے۔ روس سے خام تیل کی خریداری پر بات چیت جاری ہے، مگر ابھی سرکاری سطح پر کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: حج درخواستوں کی وصولی میں 10 دسمبر تک توسیع کردی گئی
پیٹرولیم مصنوعات اور موجودہ صورتحال
ان کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی ڈی ریگولیشن پر کام جاری ہے اور موجودہ وقت میں ہمارے پاس ایل این جی اضافی موجود ہے۔ حالیہ معاہدوں کے علاوہ کوئی نیا کارگو نہیں لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ذہنی معذور لڑکی کے ساتھ زیادتی کا مقدمہ، لاہور ہائیکورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا
متوقع پیش رفت
قطر سے 5 ایل این جی کارگوز معطل کیے گئے ہیں اور اس سلسلے میں بات چیت جاری ہے۔ آئندہ سال بھی اضافی کارگوز نہیں منگوائیں گے، کیونکہ پاور سیکٹر LNG کی طلب نہیں کر رہا، یہی وجہ ہے کہ ایل این جی کی سرپلس صورتحال پیدا ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈیفنس کے ریسٹورنٹ میں دو فیملیز آپس میں لڑ پڑیں
روس کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں
مصدق ملک نے پھر سے واضح کیا کہ روس کے ساتھ بات چیت تو جاری ہے لیکن ابھی تک کوئی ڈیل نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آر ایل نے روس سے دوبارہ تیل نہیں منگوایا، جبکہ روسی تیل ہمارے لیے کافی فائدہ مند تھا اور رعایت پر مل رہا تھا۔
اختتامی وضاحت
دورہ روس کے دوران حکام سے بات چیت کی گئی، مگر روس کے ساتھ تیل کی کسی ڈیل پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔ انہوں نے دوبارہ واضح کیا کہ روس سے خام تیل کا کوئی کارگو نہیں آرہا۔