شنگلز (ہرپس زوستر) کی مکمل وضاحت – وجوہات، علاج اور بچاؤ کے طریقے اردو میں
Complete Explanation of Shingles (Herpes Zoster) - Causes, Treatment, and Prevention Methods in UrduShingles (Herpes Zoster) in Urdu - شنگلز (ہرپس زوستر) اردو میں
شنگلز، جسے اردو میں زوستر بھی کہا جاتا ہے، ہرپس زوستر وائرس کی وجہ سے ہونے والا ایک خارش دار بیماری ہے۔ یہ وائرس عموماً وہ افراد متاثر کرتا ہے جنہیں پہلے چھالے والی بیماری (چکن پاکس) ہو چکی ہوتی ہے۔ جب چکن پاکس کی بیماری ختم ہو جاتی ہے، تو یہ وائرس جسم میں چپکا رہتا ہے اور مدافعتی نظام کمزور ہونے پر دوبارہ فعال ہو جاتا ہے۔ شنگلز کی علامات میں شدید جلن، خارش، اور گدے دار چھالے شامل ہوتے ہیں جو عام طور پر جسم کے ایک طرف ظاہر ہوتے ہیں۔ ہرپس زوستر کی بنیادی وجوہات میں عمر، کمزور مدافعتی نظام اور ذہنی دباؤ شامل ہیں۔
شنگلز کا علاج مختلف طریقوں سے کیا جا سکتا ہے، جن میں اینٹی وائرل ادویات، درد کی کم کرنے والی دوائیں، اور موئسچرائزرز شامل ہیں، جو خارش اور درد کو کم کرنے میں مدد کرنے کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں۔ بصورت دیگر، یہ ضروری ہے کہ متاثرہ شخص ڈاکٹر سے مشورہ کرے تاکہ درست علاج مل سکے۔ بچاؤ کے طریقوں میں ویکسینیشن شامل ہے، جو خاص طور پر بوڑھے لوگوں کے لئے فائدہ مند ہو سکتی ہے۔ دیگر احتیاطی تدابیر میں صحت مند طرز زندگی، ذہنی دباؤ کم کرنا اور مناسب نیند شامل ہیں، تاکہ مدافعتی نظام کو مضبوط رکھا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: Macrobac Tablet استعمال اور ضمنی اثرات
Shingles (Herpes Zoster) in English
Herpes Zoster, commonly known as shingles, is a viral infection caused by the reactivation of the varicella-zoster virus, the same virus that causes chickenpox. After a person recovers from chickenpox, the virus remains dormant in the body's nerve tissues and can become active again later in life, particularly in individuals with weakened immune systems, stress, or advanced age. The primary symptoms of shingles include a painful rash that typically appears on one side of the body, accompanied by burning or tingling sensations. The rash eventually develops into blisters that can be quite uncomfortable and may lead to complications such as postherpetic neuralgia, which results in long-lasting pain in the affected area even after the rash has healed.
Treatment for shingles focuses on relieving pain and speeding up the healing process. Antiviral medications, such as acyclovir or valacyclovir, can be prescribed to reduce the severity and duration of the infection. Pain management may involve over-the-counter pain relievers or stronger prescription medications, depending on the intensity of the discomfort. Vaccination is an effective preventive measure against shingles; the shingles vaccine can reduce the risk of developing the condition or lessen its severity if it does occur. Additionally, maintaining a healthy lifestyle, managing stress, and boosting the immune system through proper nutrition can help decrease the likelihood of shingles reactivating.
یہ بھی پڑھیں: Estranor Tablets Oral S استعمال اور سائیڈ ایفیکٹس
Types of Shingles (Herpes Zoster) - شنگلز (ہرپس زوستر) کی اقسام
1. شنگلز (ہرپس زوستر) کی خفیہ علامات
شنگلز کی ابتدائی علامات عام طور پر زکام یا فلو جیسی ہوتی ہیں، جیسے تھکاوٹ، سر درد، اور جسم میں درد۔ کچھ مریضوں کو متاثرہ جلد کے علاقے میں جلن یا خرابی کا احساس بھی ہو سکتا ہے۔ یہ علامات تقریباً ایک ہفتے تک جاری رہ سکتی ہیں، جس کے بعد جلد پر دانے ظاہر ہونا شروع ہوتے ہیں۔
2. جلدی علامات
شنگلز کی جلدی علامات میں دردناک چھالے، سرخ بھری جگہیں اور خارش شامل ہیں۔ یہ چھالے عام طور پر جسم کے ایک طرف، زیادہ تر کمر یا پیٹ میں نظر آتے ہیں۔ یہ خارش کچھ دنوں کے بعد پھٹنے لگتے ہیں اور سکڑتے ہیں، جس کے بعد زخم بن جاتے ہیں۔
3. نیورالجیکل علامات
کچھ مریضوں میں شنگلز نیورالجیکل علامات پیدا کر سکتے ہیں جیسے کہ نبض کی کمی، ہپستہ کی علامات، یا اعصابی درد۔ یہ علامات بعض اوقات لوگوں کی روزمرہ زندگی پر اثر انداز ہو سکتی ہیں اور زخم کی جگہ پر مستقل نقصان یا درد پیدا کر سکتی ہیں۔
4. زردی کی علامات
یہ علامات عام طور پر زیادہ شدید مریضوں میں دیکھی جاتی ہیں جن میں جسم میں زرد رنگت، آنکھوں کا پیلا ہونا اور جلد پر پیلاہٹ شامل ہیں۔ یہ علامات بنیادی طور پر متاثرہ جگہ کی سوزش اور دیگر جسمانی تبدیلیوں کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
5. آنکھوں کی علامات
جب شنگلز آنکھوں کو متاثر کرتا ہے تو اسے ہرپس زوستر اوکولر کہا جاتا ہے۔ اس کی علامات میں آنکھوں میں درد، روشنی کی حساسیت، دھندلاہٹ اور آنکھوں میں جلن شامل ہیں۔ یہ صورت حال بعض اوقات بینائی کو متاثر کر سکتی ہے، لہذا فوری طبی مدد ضروری ہوتی ہے۔
6. ممکنہ پیچیدگیاں
شنگلز کے کچھ مریضوں کو ابتدائی علامات کے بعد طویل المدتی پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں، جیسے پوسٹ ہرپیٹک نیورالجیا۔ یہ ایک مستقل اعصابی درد ہے جو متاثرہ جگہ پر طویل عرصے تک رہ سکتا ہے، جس سے مریض کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
7. بچے میں شنگلز
بچوں میں شنگلز کی علامات بالغوں کی طرح ہو سکتی ہیں، مگر یہ عموماً کم شدید ہوتی ہیں۔ بچوں میں جلد پر چنبل اور درد جیسی علامات کے ساتھ ساتھ کچھ وقت کے لئے تھکاوٹ بھی ہو سکتی ہے۔ خاص طور پر ان بچوں میں جو پہلے کنڈر کو آپ کیٹ ریکٹیوڈ ہیں، اس کی صورتیں زیادہ موذی ہو سکتی ہیں۔
8. بزرگوں میں شنگلز
بزرگوں میں شنگلز کی صورتیں عموماً زیادہ شدید اور پیچیدہ ہوتی ہیں۔ ان میں درد اور جلد کی علامات کے ساتھ ساتھ ذہنی حالت اور عمومی صحت میں بھی خرابی ہو سکتی ہے۔ ان بزرگ مریضوں کو صحت کی مکمل نگرانی کی ضرورت پڑتی ہے تاکہ کسی بھی پیچیدگی کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔
9. دائمی شنگلز
دائمی شنگلز کی صورت حال میں متاثرہ افراد کو بار بار شنگلز کے حملے ہو سکتے ہیں۔ یہ پیچیدہ صورتیں عمومی صحت کی حالت، مدافعتی نظام اور دیگر جسمانی بیماریوں کی وجہ سے ہو سکتی ہیں۔ اس صورت میں مریض کو طویل المدتی نگرانی اور دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔
10. شنگلز اور دیگر بیماریوں کا تعلق
شنگلز بعض اوقات دیگر بیماریوں جیسے ذیابیطس، ایڈز اور دیگر مدافعتی نظام کی کمزوری کی صورتوں سے منسلک ہو سکتے ہیں۔ اگرچہ شنگلز کی علامات عام طور پر مخصوص ہوتی ہیں، مگر ان کا اثر بعض اوقات دیگر صحت کے مسائل سے بھی ہوتاہے، اس لئے ان کو مکمل طور پر سمجھنا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Neucef 500 Mg کیپسول: استعمال اور سائیڈ ایفیکٹس
Causes of Shingles (Herpes Zoster) - شنگلز (ہرپس زوستر) کی وجوہات
شنگلز (ہرپس زوستر) کی وجوہات درج ذیل ہیں:
- پہلی بار ہرپس زوستر وائرس (VZV) کی انفیکشن: یہ وائرس چکن پاکس کی وجہ بنتا ہے۔ چکن پاکس کے بعد، وائرس جسم کے اعصاب میں رہتا ہے اور خاموش ہو جاتا ہے۔
- عمر: 50 سال سے زیادہ کی عمر کے افراد میں شنگلز ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، کیونکہ اس عمر میں مدافعتی نظام کمزور ہو جاتا ہے۔
- مدافعتی نظام کی کمزوری: HIV/AIDS، کینسر، یا اس کے علاج (جیسے کیموتھراپی) کی وجہ سے مدافعتی نظام کمزور ہو سکتا ہے، جس سے شنگلز کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
- ذہنی دباؤ: طویل مدتی یا شدید ذہنی دباؤ مدافعتی نظام کو متاثر کر سکتا ہے، جس سے شنگلز ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
- خاندانی تاریخ: اگر خاندان میں کسی کو شنگلز ہوا ہو، تو اس کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
- دیگر بیماریوں کی موجودگی: ذیابیطس، دل کی بیماریوں، یا دیگر عوارض کی موجودگی میں شنگلز کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
- دوائیوں کا استعمال: کچھ دوائیاں جو مدافعتی نظام کو دبانے کا کام کرتی ہیں، جیسے کہ سٹیرائڈز، شنگلز کے خطرے کو بڑھا سکتی ہیں۔
- مشکلات کا سامنا: ذہنی صحت کی مشکلات جیسے کہ افسردگی یا اضطراب بھی مدافعتی نظام کو متاثر کر سکتے ہیں۔
- چکن پاکس کا سابقہ انفیکشن: جو لوگ چکن پاکس میں مبتلا ہوئے ہیں، ان میں شنگلز ہونے کا خطرہ رہتا ہے، کیونکہ وہ ہرپس زوستر وائرس کے حامل ہوتے ہیں۔
- توانائی کی کمی: کمزوری، تھکاوٹ، یا جسمانی صحت کی کمی، جو کہ عام طور پر بزرگ افراد میں ہو سکتی ہے، شنگلز ہونے کے خطرے کو بڑھاتی ہے۔
Treatment of Shingles (Herpes Zoster) - شنگلز (ہرپس زوستر) کا علاج
شنگلز (ہرپس زوستر) کا علاج مختلف طریقوں سے کیا جا سکتا ہے، جن میں شامل ہیں:
1. اینٹی وائرل دوائیں: شنگلز کا زیادہ تر علاج اینٹی وائرل دواؤں سے کیا جاتا ہے، جیسے آسی کلوویر (Acyclovir)، ولاسیکلوویر (Valacyclovir)، اور فامسیکلوویر (Famciclovir)۔ یہ دوائیں وائرل انفیکشن کی شدت کو کم کرتی ہیں اور علامات کی دورانیے کو بھی کم کر سکتی ہیں۔ بہترین اثر کے لیے، یہ دوائیں بیماری کی ابتدائی علامات ظاہر ہونے کے بعد 72 گھنٹوں کے اندر شروع کی جانی چاہئیں۔
2. درد کو کم کرنے والی دوائیں: شنگلز کے ساتھ وابستہ درد کو کم کرنے کے لئے، اوور-دی-کاؤنٹر pain relievers جیسے آئبوپروفین (Ibuprofen) یا نیپروکسن (Naproxen) کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ درد کی شدت کو کم کرنے کے لئے آپ ڈاکٹر کی مشورے سے طاقتور درد کش دوا بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
3. دوائیوں کے ذریعے جلد کی دیکھ بھال: جلد کی خارش اور جلن کو کم کرنے کے لئے، ڈاکٹر ممکنہ طور پر مختلف قسم کی طبی کریمیں یا جیل تجویز کر سکتے ہیں۔ ان میں سٹیرائیڈ کریمیں شامل ہو سکتی ہیں جو سوزش کو کم کرتی ہیں۔
4. ممکنہ اعصابی درد کے علاج: بعض مریضوں کو شنگلز کے بعد اعصابی درد (Postherpetic Neuralgia) کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاج کے لیے مختلف دوائیں تجویز کی جا سکتی ہیں جیسے ٹوپیرامات (Topiramate)، گاباپینٹن (Gabapentin)، یا ٹریسی کوڈن (Tramadol) وغیرہ۔
5. نیند کی بہتری: شنگلز کے درد اور جلن کی وجہ سے نیند متاثر ہو سکتی ہے۔ نیند کو بہتر بنانے کی کوششیں کی جانی چاہئیں، جیسے کہ آرام دہ ماحول بنانا اور ڈاکٹر کی تجویز کردہ بے ہوشی کی دوائیں استعمال کرنا۔
6. ویکسینیشن: شنگلز کے خطرات کو کم کرنے کے لیے، شنگلز کی ویکسین بھی دستیاب ہے، جیسے زوسٹروویکس (Zostavax) اور شنگریکس (Shingrix)۔ یہ ویکسین بزرگ لوگوں کے لیے اہم ہیں تاکہ وہ شنگلز کے خطرے سے بچ سکیں اور بیماری کی شدت کو کم کر سکیں۔
7. طرز زندگی میں تبدیلیاں: عمومی صحت کی بہتری کے لیے طرز زندگی میں مثبت تبدیلیاں لائی جائیں، جیسے متوازن غذا، باقاعدہ ورزش، اور ذہنی دباؤ کو کم کرنے کی تکنیکیں اپنانا۔
یہ علاج کے مختلف طریقے ہیں جو شنگلز کے مریضوں کی مدد کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ مریض کو ہمیشہ اپنے ڈاکٹر کی مشاورت کے تحت علاج شروع کرنا چاہیے تاکہ علاج کی بہترین حکمت عملی اختیار کی جا سکے۔