معروف سیاحتی ماہر سلمان جاوید نے “ماحولیاتی فیس” متعارف کروانے کا مشورہ دیدیا

ماحولیات کے تحفظ کے لیے عہد
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف سیاحتی ماہر اور پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبر سلمان جاوید نے ورلڈ انٹرنیشنل ماؤنٹین ڈے کے موقع پر کہا کہ ہمیں اس دن عہد کرنا چاہیے کہ ماحولیاتی تحفظ کے لیے کام کریں گے اور اس متعلق زیادہ سے زیادہ آگاہی پھیلائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: فلپائنی شہری کی امارات میں اتنی بڑی لاٹری نکل آئی کہ زندگی ہی تبدیل ہوگئی
پاکستان کے پہاڑوں کا ماحولیاتی تنوع
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں واقع پہاڑ حیاتیاتی تنوع سے مالا مال ہیں، لیکن ایک دم سے بڑھتی ہوئی مقامی سیاحت، فضلہ تلف کرنے میں بدانتظامی اور موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ان کا تنوع متاثر ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی محتسب نے علاقائی دفتر ملتان کی نئی بلڈنگ کا افتتاح کر دیا، فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے: اعجاز احمد قریشی
محفوظ رہائشی ماحولیاتی اقدامات
انہوں نے تجویز پیش کی کہ ماحول دوست طرزِ عمل جیسے مختص کیمپنگ سائٹس، زرعی جنگلات اور ماحول دوست انفراسٹرکچر کی تعمیر انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے پاکستان کے پہاڑوں میں تحفظ کی کوششوں کے لیے ماحولیاتی فیس متعارف کروانے کا مشورہ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول کا دورہ برطانیہ اور ڈاکٹر فیصلُ کی کامیاب سفارت کاری
کمیونٹی کی شمولیت اور شراکت
اس کے علاوہ انہوں نے کمیونٹی کی شمولیت، گرین انفراسٹرکچر اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: وہ خاندان جس کے ہاں 65 سال بعد پہلے لڑکے کی پیدائش
پائیدار پہاڑی سیاحت کی ترقی
سلمان جاوید کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات پائیدار پہاڑی سیاحت کو فروغ دیں گے۔ قدرتی حسن کی حفاظت کریں گے، پائیدار معاش فراہم کریں گے، اور پاکستان کو ذمہ دارانہ سیاحت کے میدان میں عالمی رہنما کے طور پر پیش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 20 برسوں سے بجٹ میں تجاویز دیں، اسلام آباد کی رونق کراچی کی وجہ سے ہے، خالد مقبول صدیقی
مقبل سے آمدنی کے ذرائع
انہوں نے مزید کہا کہ ماؤنٹین اسپورٹس کافی مہنگا شوق مگر چونکہ شوقین لوگ پیسہ خرچ کرتے ہیں، اس لیے رائلٹی میں مناسب اضافہ اور پہاڑی روٹس کو روٹیشنل بنیادوں پر ٹھیکہ دینا آمدنی بڑھانے کا ذریعہ بنے گا، جسے عوامی بہبود پر خرچ کیا جا سکتے ہیں۔
ہزاروں پہاڑوں کی صفائی مہمات کی حوصلہ افزائی
انہوں نے پہاڑوں کی صفائی مہمات کی حوصلہ افزائی کرنے، آلودگی پھیلانے والوں پر بھاری جرمانے عائد کرنے اور آلودگی کے ذمہ داروں کے لیے رابطہ افسران کو جوابدہ بنانے کی تجاویز بھی دیں۔