اپنی سابق گرل فرینڈ کو قتل کرکے بیرون ملک فرار ہونے والا ملزم 3 سال بعد ٹک ٹاک نے پکڑوا دیا
ٹک ٹاک کی مدد سے قتل کا کیس حل
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک نے امریکی پولیس کو تین سال پرانے قتل کے کیس کو حل کرنے اور ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرنے میں مدد دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے شوگر ملز سے چینی کی خریداری کے لیے 9 شرائط عائد کردیں
مشتبہ شخص کی شناخت
سی این این کے مطابق مشتبہ شخص، جس کی شناخت بینجمن ولیمز کے نام سے ہوئی ہے، نے مبینہ طور پر تین سال پہلے فلوریڈا میں اپنی سابقہ گرل فرینڈ جوآنا پیکا کو قتل کیا تھا۔ امریکی مارشلز نے اسے میکسیکو سٹی میں اس وقت گرفتار کیا جب ایک ٹک ٹاک صارف نے اسے ایک ویڈیو میں تصویر کے ذریعے پہچان لیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہرینی امر سوریا سری لنکا کی دوبارہ وزیراعظم مقرر
ٹک ٹاک ویڈیو کی اہمیت
یہ ویڈیو جس میں فلوریڈا کے ایک نیوز چینل کی رپورٹ کو دکھایا گیا تھا، ٹک ٹاک انفلوئنسر جاسمین الیگزینڈر نے پوسٹ کی تھی، جن کے کرائم سے متعلق اکاؤنٹ کے 28 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں مریض کا غلط علاج کرنے پر ہسپتال کو 114 ارب روپے کا جرمانہ
قتل کا واقعہ
پولیس کے مطابق ولیمز نے جولائی 2021 میں جوآنا پیکا کو چہرے پر گولی مار کر قتل کیا تھا۔ اس نے جوآنا کو سینٹ پیٹرزبرگ کے ایک قبرستان میں یہ کہہ کر ملنے کے لیے قائل کیا کہ وہ اپنے شیر خوار بیٹے سے ملنا چاہتا ہے۔ لیکن جب وہ اپنے بیٹے کے ساتھ وین میں بیٹھی تھی، تو ولیمز نے مبینہ طور پر اس کے چہرے پر کئی بار گولی ماری، جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے ملتان کے مشہور کلاک ٹاور کی بحالی کا منصوبہ شروع کردیا
بچوں کی حفاظت
واقعے کے وقت جوآنا کے دو بیٹے بھی گاڑی میں موجود تھے لیکن دونوں بچے محفوظ رہے۔ پولیس کے مطابق، جوآنا نے گولی لگنے کے وقت اپنے چار ماہ کے بیٹے کو اپنی گود میں اٹھایا ہوا تھا، جبکہ بڑا بیٹا پچھلی سیٹ پر بیٹھا تھا اور اس نے پورے واقعے کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔
عدالتی کارروائی
اب، تین سال بعد، ولیمز کو گرفتار کر کے اس پر فرسٹ ڈگری قتل اور دو بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ سی این این کے مطابق، اسے بغیر ضمانت کے پنیلاس کاؤنٹی جیل میں رکھا گیا ہے۔








