محمد رضوان کپتانی سے استعفیٰ دے سکتے ہیں اگر۔۔ انتہائی بڑا دعویٰ سامنے آ گیا

محمد رضوان کی مہلک شکست کے باوجود بورڈ سے ملاقات
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے میں 0-3 سے کلین سوئپ شکست کے باوجود کپتان محمد رضوان، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے ملاقات میں مزید اختیارات مانگیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: “داؤد ابراہیم اور چھوٹا راجن کی دوستی سے شروع ہونے والی کہانی: ایک قاتلانہ جنگ کی طرف بڑھتا سفر”
رضوان اور بابر اعظم کی ملاقات کی تیاری
ٹیلی کام ایشیا کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان اور اسٹار بیٹر بابر اعظم آئندہ چند دنوں میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی سے ملاقات کریں گے، جس میں وہ کیویز کے خلاف ٹی20 سیریز سے اپنے ڈراپ ہونے کا بھی معاملہ اٹھائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان فلڈ ریلیف کے لیے 30 لاکھ ڈالر ز ہنگامی امداد کا اعلان کر دیا
کپتان کی مایوسی اور ممکنہ استعفیٰ
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بدترین شکستوں کے باوجود کپتان محمد رضوان پریشر بڑھانے کے لیے بورڈ سے مزید اختیارات حاصل کرنا چاہتے ہیں اور انکار کی صورت میں استعفیٰ دے سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں سی ٹی ڈی کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ، دو دہشت گرد ہلاک
سلیکٹرز کا فیصلہ اور ملاقات کا مقصد
بورڈ کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر مذکورہ ویب سائٹ کو بتایا کہ رضوان سلیکٹرز کے انہیں اور بابر اعظم کو نیوزی لینڈ میں 5 میچوں کی ٹی20 سیریز سے ڈراپ کرنے کے فیصلے سے مایوس تھے۔ پاکستان ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی کی جانب سے انہیں ڈراپ کرنے کے فیصلے کے بعد دونوں نے پی سی بی کے سربراہ سے ملاقات کی تاکہ نئے کپتان سلمان آغا کی قیادت میں کچھ نوجوان کھلاڑیوں کو آزمایا جا سکے۔ اس خبر کی تصدیق پاکستانی کپتان رضوان کے قریبی ذرائع نے بھی کی۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان: وادی داریل میں شدید بارش کے بعد سیلاب، گھروں، فصلوں کو نقصان
میچ پریزنٹیشن کے دوران کپتان رضوان کی رائے
کیویز کے ہاتھوں شکست کے بعد میچ پریزنٹیشن کے دوران کپتان محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں تبدیلیوں پر کچھ نہیں کہہ سکتا، یہ میرا کام نہیں ہے، جیسا کہ یہاں (ون ڈے میں)، میرے ہاتھ میں تمام چیزیں نہیں ہیں، نہ ہی ہم جانتے تھے۔ ٹی20 کے بارے میں کپتان اور ٹیم میں چینجز کا مشورہ کیا گیا تھا جس کو قبول کیا۔
کپتان اور ہیڈ کوچ کے درمیان اختلافات
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رضوان کا ہیڈ کوچ عاقب جاوید کے ساتھ پہلے 2 میچوں کیلئے پلیئنگ الیون کے انتخاب پر جھگڑا تھا اور وہ 5 ریگولر بولرز کھلانا چاہتے تھے، لیکن کپتان 4 بالرز اور 10 اوورز پارٹ ٹائم سلمان آغا اور عرفان خان کے ساتھ مکمل کرنے کی کوشش کی۔ یہ فیصلہ مہنگا ثابت ہوا کیونکہ دونوں پارٹ ٹائمرز نے مل کر 118 رنز بنائے۔