ٹیرف میں اضافے کے اعلان کے بعد ایپل نے 600 ٹن آئی فون بھارت سے امریکا پہنچادیئے

امریکی صدر کے ٹیرف میں اضافے کا اثر
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن)۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف میں نمایاں اضافے کے اعلان کے بعد، ٹیکنالوجی کی بڑی کمپنی ایپل نے 600 ٹن (15 لاکھ) آئی فون بھارت سے امریکا منتقل کیے۔
یہ بھی پڑھیں: جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں “خدمات مولانا سمیع الحق شہیدکانفرنس” مولانا حامد الحق حقانی، سراج الحق اور دیگر کا خطاب
ایپل کا اقدام: محصولات سے بچنے کی کوشش
ڈان نیوز نے عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ ایپل کے اس اقدام کا مقصد محصولات سے بچنے کی کوشش تھا۔ تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ چین سے درآمدات پر ایپل کے بہت زیادہ انحصار کی وجہ سے، امریکا میں آئی فونز کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں، کیونکہ چین ان آلات کا ایک بڑا پیداواری مرکز ہے، جس پر ٹرمپ کی طرف سے 125 فیصد کی سب سے زیادہ شرح سے محصول عائد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے ابابیلوں کی تلخ پسپائی۔۔۔تحریکوں کو جھٹکے لگتے رہتے ہیں
بھارت سے درآمدات پر محصول کا نفاذ
یہ اعداد و شمار بھارت سے درآمدات پر عائد 26 فیصد کے محصول سے کہیں زیادہ ہیں، مگر ٹرمپ کی طرف سے چین کے علاوہ باقی ممالک کے لیے ٹیرف کا نفاذ 90 دن کے لئے معطل کرنے کے اعلان کے بعد، بھارت سے درآمدات پر بھی محصول کا نفاذ موخر ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ مدت ملازمت پوری کرکے چلے جائیں گے،اعظم نذیر تارڑ
ایپل کے منصوبے اور مقامی ہوائی اڈے کی سہولیات
ایپل کی اس منصوبہ بندی سے واقف ایک ذریعے نے بیان کیا کہ امریکی کمپنی ’ٹیرف کو شکست دینا چاہتی تھی۔‘ ذرائع نے مزید بتایا کہ کمپنی نے بھارتی ہوائی اڈے کے حکام سے درخواست کی کہ جنوبی ریاست تامل نادو کے چنئی ایئرپورٹ پر کسٹم کلیئرنس کے لیے درکار وقت کو 30 گھنٹوں سے کم کر کے 6 گھنٹے کر دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت کا پرفارمنس آڈٹ ہونا چاہیے: گورنر فیصل کریم کنڈی
ہوائی جہاز کی پروازیں اور آئی فون کی مقدار
مارچ سے تقریباً 6 کارگو طیارے جن میں ہر ایک کی گنجائش 100 ٹن ہے، پرواز کر چکے ہیں۔ لگائے گئے تخمینے کے مطابق ایک آئی فون 14 اور اس کے چارجنگ کیبل کا پیک شدہ وزن تقریباً 350 گرام ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ 600 ٹن کے کل کارگو میں تقریباً 1.5 ملین آئی فونز شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: 400 سیکنڈ میں تل ابیب: عالمی پابندیوں کے باوجود ایران نے اسرائیل تک پہنچنے والے ہائپرسونک میزائل کیسے تیار کیے؟
ایپل کے حکام کا تبصرہ اور درآمدات کی صورتحال
ایپل اور بھارت کی وزارت ہوا بازی نے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا، جبکہ تمام ذرائع نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کی۔ ایپل دنیا بھر میں سالانہ 220 ملین سے زیادہ آئی فون فروخت کرتا ہے اور کاو¿نٹرپوائنٹ ریسرچ کا اندازہ ہے کہ اب امریکا میں آئی فون کی کل درآمدات کا پانچواں حصہ بھارت سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اتنے انتظامات کے باوجود پی ٹی آئی والے ڈی چوک کیسے پہنچے؟ مولانا فضل الرحمان نے سوال اٹھادیا
چین سے بڑھتے ہوئے محصولات کا اثر
ٹرمپ نے بدھ تک چین پر امریکی محصولات میں مسلسل اضافہ کیا، جو پہلے 54 فیصد سے بڑھ کر اب 125 فیصد ہو گئے۔ روزن بلٹ سیکیورٹیز کے تخمینوں پر مبنی حسابات سے پتا چلتا ہے کہ 54 فیصد کی ٹیرف شرح پر امریکا میں اعلیٰ ترین آئی فون 16 پرو میکس کی 1599 ڈالر لاگت بڑھ کر 2300 ڈالر ہو جاتی۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم کی شق وار منظوری کا عمل جاری
بھارت میں ایپل کی پیداوار میں اضافہ
ذرائع نے مزید بتایا کہ بھارت میں ایپل نے آئی فون پلانٹس میں معمول کی پیداوار میں 20 فیصد اضافے کے اپنے ہدف کو پورا کرنے کے لیے فضائی ترسیل میں اضافہ کیا۔ دو دیگر براہ راست ذرائع نے تصدیق کی کہ چنئی میں فاکس کون پلانٹ اب اتوار کو بھی چلتا ہے، جو عام طور پر چھٹی کا دن ہوتا ہے۔ یہ پلانٹ گزشتہ سال 20 ملین آئی فون تیار کر چکا ہے۔
ایپل کی بھارت میں مستقبل کی حکمت عملی
ایپل چین سے باہر اپنی مصنوعات کی پیداوار کو متنوع بنا رہا ہے اور اس سلسلے میں اس نے بھارت کو ایک اہم کردار کے لئے تیار کیا ہے۔ ایک سینئر بھارتی اہلکار نے بتایا کہ ایپل نے 8 ماہ تک چنئی میں کسٹم کلیئرنس تیز کرنے کی منصوبہ بندی کی، اور وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے بھی حکام سے ایپل کی مدد کرنے کو کہا۔