پی ٹی آئی رہنماوں پر مائنز اینڈ منرل بل سے متعلق بیانات پر پابندی عائد
پشاور میں پی ٹی آئی کی مائنز اینڈ منرل ترمیمی بل پر پابندی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مائنز اینڈ منرل ترمیمی بل سے متعلق بیانات پر پابندی عائد کرتے ہوئے بل کی منظوری عمران خان کی اجازت سے مشروط کردی۔
یہ بھی پڑھیں: جب پاکستان اور سعودیہ عرب دونوں اکٹھے ہو گئے تو یہ ایک ورلڈ سپرپاور تصور ہوں گے، رانا ثنا اللہ
بریفنگ اور اجلاس کی طلبی
ڈان نیوز کے مطابق، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے معدنیات بل کی منظوری عمران خان کی اجازت سے مشروط کردی جبکہ بل پر بریفنگ کے لئے منتخب نمائندوں کا اجلاس چودہ اپریل کو طلب کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب نے جناح انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا نام تبدیل کرنے کی تجویز مسترد کر دی تھی : سلمان رفیق
سخت ہدایات اور صوبائی حکومت کی ہدایت
پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے مائنز اینڈ منرل ترمیمی بل کے معاملے پر سخت ہدایات جاری کیں۔ کمیٹی نے صوبائی حکومت کو بلز پر جلد بازی نہ کرنے کی بھی ہدایات دے دیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا واقعی پاکستان آرمی میں بڑی تعداد میں لوگوں نے استعفے دینا شروع کردیئے ہیں؟ حقیقت سامنے آگئی
پی ٹی آئی کی تنظیمی کارروائیاں
پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلز پر کسی کارکن یا رکن نے بات کی تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔ حکومت کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لئے بغیر بل اسمبلی میں پیش نہ کرے۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کی خبروں کی تردید کردی
عوامی نیشنل پارٹی کا ردعمل
دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے منرلز اینڈ مائنز ایکٹ 2025 کو مسترد کردیا۔ اے این پی خیبرپختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ منرلز اینڈ مائنز کا ایکٹ پہلے سے موجود ہے، نئے ایکٹ کی ضرورت ہی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی فی تولہ قیمت میں 1500روپے کمی
آئینی ترمیم اور عوامی حقوق
میاں افتخار حسین نے یہ بھی کہا کہ یہ بل 18 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ہے جس میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ ہر صوبے کا اپنے قدرتی وسائل پر حق ہوگا۔
پی ٹی آئی میں اختلافات
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل 2025 کے معاملے پر پی ٹی آئی رہنماو¿ں میں اختلافات سامنے آئے تھے۔ مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل پر وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور عاطف خان کے درمیان واٹس اپ گروپ میں تلخ کلامی ہوئی تھی۔ عاطف خان نے پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز کے واٹس ایپ گروپ میں مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بل عوام کے حق میں نہیں ہے۔








