آسٹریلوی لڑکی نے لوگوں کی آن لائن عجیب فرمائشیں پوری کرکے خود کو ملینئر بنا لیا

آسٹریلوی نوجوانہ کی کامیابی کی کہانی
کینبرا (ڈیلی پاکستان آن لائن) آسٹریلیا کی 20 سالہ روبی ڈریو نے کووڈ 19 لاک ڈاؤن کے دوران بالغوں کے پلیٹ فارم اونلی فینز پر کام کرتے ہوئے صرف ایک سال میں آٹھ لاکھ یورو (تقریباً 25 کروڑ پاکستانی روپے) کمائے اور ملینئر بن گئی۔
یہ بھی پڑھیں: جب 27 گھنٹے تک چٹان کے سوراخ میں پھنسے بچے کو باہر نکالا گیا تو اس نے چیخ ماری: ‘مجھے پکڑ لو، پھر واپس نہیں جانا چاہتا’
ان کے تجربات
نیوز 18 کے مطابق روبی نے انوکھی فرمائشوں پر ویڈیوز بنا کر کامیابی حاصل کی، جیسے جرابیں پہن کر ناچنا، صارفین کے نام لے کر انہیں برا بھلا کہنا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک صارف ہفتے میں 1200 یورو تک اس لیے ادا کرتا تھا کہ وہ اس کا نام لے کر بات کرے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سپر لیگ، غیر ملکی کھلاڑیوں کی رجسٹریشن کا عمل شروع
لاک ڈاؤن کی صورتحال
لاک ڈاؤن کے دوران مالی مشکلات کا سامنا کرنے کے بعد روبی نے اونلی فینز پر کام شروع کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ کچھ فرمائشیں عجیب ہوتی ہیں، لیکن وہ اپنی حدود قائم رکھتی ہیں۔ ان کی کامیابی نے ثابت کیا کہ مخصوص قسم کے مواد کی بھی بڑی مانگ ہے۔
دلچسپ گاہک
روبیکے مطابق ان کے گاہکوں میں ان کا ہائی سکول کا بوائے فرینڈ بھی شامل ہے جو ان سے اپنی فرمائشیں پوری کروانے کیلئے بہت زیادہ پیسے ادا کرتا ہے۔