پی ٹی آئی والے بھائی ہیں، پاکستان کے لیے مل کر لڑیں گے: وزیراطلاعات

عطا اللہ تارڑ کا پی ٹی آئی کے ساتھ رشتہ
مظفرآباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) - پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف والے ان کے بھائی ہیں۔ نجی ویب سائٹ اردو نیوز کے مطابق، انہوں نے آزاد کشمیر میں بین الااقوامی اور مقامی میڈیا کے ایک گروہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "پی ٹی آئی والے اپنے ہی بھائی ہیں اور جب پاکستان کی بات آئے گی تو سب اکٹھے ہو کر لڑیں گے۔"
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر نے 28 لاکھ گھرانوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کا اعلان
پاکستان کے مفادات کا دفاع
وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا، "ہم سب ایک ہیں اور آپس میں ہم بعد میں لڑ لیں گے۔ ہم اپنی لڑائی دو تین مہینے بعد لڑ لیں گے۔" عطا اللہ تارڑ میڈیا کے نمائندوں کے ہمراہ بیلہ نور شاہ کے مقام پر گئے تھے، جہاں بھارت نے دعویٰ کیا کہ وہاں دہشت گردوں کا تربیتی کیمپ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد، ڈی چوک کو ایک مرتبہ پھر کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا
دہشت گردی کے الزامات کی تردید
وزیر اطلاعات نے اس موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ یہ جگہ ایک سیرگاہ ہے اور یہاں سیاح پکنک منانے آتے ہیں نہ کہ دہشت گرد عسکری تربیت حاصل کرنے۔ انہوں نے کہا کہ "آزاد کشمیر کے علاقے بیلہ نور شاہ اور پیر چناسی سے متعلق انڈین الزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔ یہاں تعلیم ادارے موجود ہیں اور سیاحت بھی جاری ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: جنرل ساحر شمشاد کی قطر کے نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع سے ملاقاتیں
جھوٹا پراپیگنڈا
انہوں نے یہ بھی کہا، "انڈیا نے نقشے کی بنیاد پر جھوٹا پراپیگنڈا کیا لیکن ہم نے میڈیا کو موقع دیا کہ وہ خود آ کر یہاں دیکھے کہ یہ الزامات کس قدر بے بنیاد ہیں۔" عطا اللہ تارڑ نے مزید وضاحت کی کہ "ہم یہاں یہ بتانے آئے ہیں کہ یہاں پر دہشت گردی کا کوئی کیمپ نہیں ہے، زندگی معمول کے مطابق چل رہی ہے، لوگ اپنے کام کر رہے ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے حملہ کیا تو ہم کڑا جواب دیں گے: جاوید شیخ
انفارمیشن وار فیئر میں کامیابی
ان کا کہنا تھا، "ہم نے بیانیے کی جنگ میں انڈیا کو شکست دے دی ہے۔ ہم نے ان کے گھر میں گھس کر ان کو مارا ہے۔ انہوں نے ہمارے یوٹیوب چینلز بند کئے تھے تو ہم نے ان کے یوٹیوب چینلز پر اپنے افواج پاکستان کے اشتہارات چلا دیے ہیں۔ انفارمیشن وار فیئر میں ہم ان سے بہت آگے ہیں۔"
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کے درمیان کون کون سے معاہدے موجود ہیں؟
بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں
وفاقی وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ پاکستان مختلف ممالک میں ڈوزیئر بھی بھجوا رہا ہے اور خصوصی وفود بھی روانہ کرنے کے لئے غور ہو رہا ہے تاکہ بیرونی دنیا کو پہلگام واقعے اور لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کے حوالے سے پاکستان کا مؤقف موثر انداز میں پیش کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعہ پر بھارت کی حقائق چھپانے کی ناکام کوشش
علاقے کی صورتحال
بیلہ نور شاہ میں جس مقام کا صحافیوں کو دورہ کروایا گیا اس کے ساتھ سرکاری اور ایک نجی سکول بھی موجود تھا جہاں بچے اور بچیاں کلاسز لے رہے تھے۔ وزیر اطلاعات نے واضح کیا کہ اس مقام کے قریب لائن آف کنٹرول 26 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جبکہ دوسری طرف 45 کلومیٹر دور۔
یہ بھی پڑھیں: معاونِ خصوصی راشد نصر اللہ کی وائس چیئرپرسن پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن بیرسٹر امجد ملک سے خصوصی ملاقات
مقامی شہریوں کی رائے
بیلہ نور شاہ کے مقامی شہری حماد رضا نے بتایا کہ ان کے علاقے میں انڈین دھمکیوں کے باوجود حالات معمول پر ہیں اور انہوں نے عسکریت پسندوں کو اپنے علاقے میں نہیں دیکھا۔
کمشنر مظفر آباد کی یقین دہانی
مظفر آباد کے کمشنر گفتار حسین نے بتایا کہ حکومت کسی بھی صورتحال کے لئے تیار ہے اور انڈین فوج کے حملے سے نمٹنے کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔