کینیڈا میں سکھوں نے مودی کے پتلے جلا دیئے، ہندوؤں کو ڈی پورٹ کرنے کا مطالبہ

ٹورنٹو میں سکھوں کا احتجاج
ٹورنٹو(آئی این پی)کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں کے سکھوں نے احتجاج کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم کے پتلے جلادیے، ساتھ ہی ہندوؤں کو ڈی پورٹ کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور گیریژن پولو گراؤنڈ کے زیراہتمام 10واں بیٹل ایکس پولوکپ 2024 جاری
احتجاج کی وجوہات
رپورٹ کے مطابق کینیڈا میں سکھوں کی جانب سے مودی کی نفرت انگیز پالیسی کے خلاف احتجاج کیا گیا اور ساتھ ہی ایک ریلی بھی نکالی گئی جس میں مودی حکومت اور انتہا پسند ہندوؤں کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مبہم سروے، غلط اندازے اور ٹاس: امریکی صدارتی انتخابات میں مقابلہ اتنا شدت پسند کیوں ہے؟
ریلی کی تفصیلات
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلی کے شرکا ٹورنٹو میں واقع مالتن گردوارے کے باہر جمع ہوئے جہاں مودی اور انتہا پسند ہندوں کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور احتجاج کے دوران بھارتی وزیراعظم کے پتلے بھی جلائے گئے اور مودی کی ریاستی دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان چین سے جے 35 طیاروں کے علاوہ کیا کیا خریدنا چاہتا ہے؟ بلومبرگ کی رپورٹ میں بڑا انکشاف
کینیڈا کے نئے وزیراعظم اور سکھ کمیونٹی کی امیدیں
یہ سب معاملہ اس وقت پیش آیا مارک کارنی نے حال ہی میں کینیڈا کے وزیر اعظم کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں اور کینیڈا میں مقیم سکھ کمیونٹی کی جانب سے امید کی جارہی ہے کہ وہ بھارتی حکومت کے ظلم کے خلاف سخت مقف اختیار کریں گے۔
ہندوؤں کی ڈی پورٹیشن کا مطالبہ
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سکھ کمیونٹی کی جانب سے مارک کارنی سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ کینیڈا سے ہندوؤں کو ڈی پورٹ کیا جائے اور ان کے خلاف واضح اور عملی اقدامات اٹھائیں جائیں، تاکہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی تقسیم اور نفرت کو روکا جا سکے۔