کینیڈا میں سکھوں نے مودی کے پتلے جلا دیئے، ہندوؤں کو ڈی پورٹ کرنے کا مطالبہ

ٹورنٹو میں سکھوں کا احتجاج
ٹورنٹو(آئی این پی)کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں کے سکھوں نے احتجاج کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم کے پتلے جلادیے، ساتھ ہی ہندوؤں کو ڈی پورٹ کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پختہ اطلاعات ہیں بھارت 36 گھنٹوں میں کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے، اگر ایسا ہوا تو بھر پور جواب دیاجائے گا: عطاتارڑ
احتجاج کی وجوہات
رپورٹ کے مطابق کینیڈا میں سکھوں کی جانب سے مودی کی نفرت انگیز پالیسی کے خلاف احتجاج کیا گیا اور ساتھ ہی ایک ریلی بھی نکالی گئی جس میں مودی حکومت اور انتہا پسند ہندوؤں کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: واشنگ لائن پر بیک وقت کئی گاڑیاں دھل رہی ہوتی ہیں، ملازمین ہا ہا کار مچائے رکھتے ہیں، ایک کو دھو سنوار کر فارغ نہیں ہوتے کہ اگلی آن پہنچتی ہے
ریلی کی تفصیلات
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلی کے شرکا ٹورنٹو میں واقع مالتن گردوارے کے باہر جمع ہوئے جہاں مودی اور انتہا پسند ہندوں کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور احتجاج کے دوران بھارتی وزیراعظم کے پتلے بھی جلائے گئے اور مودی کی ریاستی دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم شہباز شریف اور نواز شریف کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
کینیڈا کے نئے وزیراعظم اور سکھ کمیونٹی کی امیدیں
یہ سب معاملہ اس وقت پیش آیا مارک کارنی نے حال ہی میں کینیڈا کے وزیر اعظم کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں اور کینیڈا میں مقیم سکھ کمیونٹی کی جانب سے امید کی جارہی ہے کہ وہ بھارتی حکومت کے ظلم کے خلاف سخت مقف اختیار کریں گے۔
ہندوؤں کی ڈی پورٹیشن کا مطالبہ
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ سکھ کمیونٹی کی جانب سے مارک کارنی سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ کینیڈا سے ہندوؤں کو ڈی پورٹ کیا جائے اور ان کے خلاف واضح اور عملی اقدامات اٹھائیں جائیں، تاکہ معاشرے میں بڑھتی ہوئی تقسیم اور نفرت کو روکا جا سکے۔