خارش (پرورٹس) کی مکمل وضاحت – وجوہات، علاج اور بچاؤ کے طریقے اردو میں
Complete Explanation of Itching (Pruritus) - Causes, Treatment, and Prevention Methods in UrduItching (Pruritus) in Urdu - خارش (پرورٹس) اردو میں
خارش، جسے عموماً "پرورٹس" بھی کہا جاتا ہے، ایک عام جلدی مسئلہ ہے جس کی علامات میں جلد کا کھجانا، جلن یا سوزش شامل ہوتی ہے۔ اس کی وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں، مثلاً جلد کا خشک ہونا، الرجی، جلدی بیماریوں جیسے ایکزما یا پسوریاسس، یا کسی انفیکشن کی موجودگی۔ بعض اوقات، خارش دیگر بیماریوں کا بھی ایک علامتی اثر ہو سکتی ہے، جیسے کہ لیور کی بیماری یا کڈنی کی خرابیاں۔ بعض لوگ ٹینشن اور ذہنی دباؤ کے باعث بھی خارش کا شکار ہو سکتے ہیں، جو جلدی اعصابی ردعمل کا نتیجہ ہوتا ہے۔
خارش کا علاج اس کی وجہ کے مطابق کیا جاتا ہے۔ اگر خارش جلدی بیماری کی وجہ سے ہے تو ڈاکٹر عام طور پر موئسچرائزرز، سٹیرائڈ کریمز یا انٹی ہسٹامین ادویات تجویز کر سکتے ہیں۔ گھر میں بھی کچھ احتیاطی تدابیر اپنائی جا سکتی ہیں، جیسے کہ غسل کے دوران جلد کو زیادہ دیر تک نہ رگڑنا، نرم کپڑے استعمال کرنا، اور گرمی یا دھوپ سے بچنا۔ خارش سے بچاؤ کے طریقوں میں جلد کی صفائی، ہائیڈریشن رکھنا، اور الرجن سے دور رہنا شامل ہیں۔ اگر خارش مستقل رہے یا شدید ہو تو فوری طور پر ماہر جلد کی مدد حاصل کرنا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: EOBI Employees کے فوائد اور استعمالات اردو میں
Itching (Pruritus) in English
خارش، جسے انگریزی میں "Pruritus" کہا جاتا ہے، ایک عام مسئلہ ہے جو جلد کے مختلف عوامل کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ خارش کی متعدد وجوہات ہوتی ہیں، جن میں جلدی بیماریاں جیسے ایکزما، psoriasis، اور dermatitis شامل ہیں، علاوہ ازیں یہ الرجی، انفیکشن، یا حتیٰ کہ بعض داخلی بیماریوں کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔ کچھ لوگوں کو خشک جلد کی وجہ سے بھی خارش محسوس ہو سکتی ہے۔ گرمی، پسینے، یا بعض پتھروں سے ہونے والے الرجی بھی خارش کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ذہنی دباؤ اور افسردگی جیسی حالتیں بھی خارش کی شدت کو بڑھا سکتی ہیں۔
خارش کے علاج میں سب سے پہلے اس کی بنیادی وجہ کی جانچ کرنا ضروری ہے۔ اگر یہ کسی جلدی بیماری یا الرجی کی وجہ سے ہو رہی ہے تو مریض کو ادویات یا مخصوص ٹاپیکل کریمز دیے جا سکتے ہیں۔ خشک جلد کے صورتمیں، موئسچرائزرز کا استعمال مفید ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق اینٹی ہیسٹامینز اور سٹیرائڈل کریمز بھی تجویز کیے جا سکتے ہیں۔ بچنے کے لیے، اپنی جلد کی خوبصورتی کا خیال رکھنا، معتدل درجہ حرارت رکھنے کی کوشش کرنا، اور کھالوں سے دور رہنا ضروری ہے۔ خاص طور پر جسم میں پانی کی کمی کو دور رکھنا اور جلد کی نمی برقرار رکھنا بھی خارش سے بچنے کے مؤثر طریقے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نظر کے ٹکڑے (آنکھ کے ٹکڑے) کی مکمل وضاحت – وجوہات، علاج اور بچاؤ کے طریقے اردو میں
Types of Itching (Pruritus) - خارش (پرورٹس) کی اقسام
خارش کی اقسام
1. عام خارش
یہ خارش زیادہ تر جلد کی سادہ حالتوں کی وجہ سے ہوتی ہے جیسے کہ خشک جلد، جلن یا جلد میں خراش۔ یہ عموماً عارضی ہوتی ہے اور جلد کے رابطے یا علاج سے ختم ہوجاتی ہے۔
2. الرجی کی خارش
یہ خارش جسم کی مدافعتی نظام کی کسی مخصوص مادے کے ردعمل میں پیدا ہوتی ہے۔ یہ کسی بھی چیز کی وجہ سے ہو سکتی ہے جیسے کھانے کی معمولی اشیاء، دھول، پالتو جانور، یا نباتات۔
3. انفیکشن کی خارش
بیکٹیریا، fungi یا وائرس کے زیراگلے بڑھنے کی وجہ سے یہ خارش ہوتی ہے۔ یہ انفیکشن جلد میں سوزش، سرخی، اور خارش کی شکل میں ظاہر ہو سکتی ہے۔
4. سرخ خارش
یہ خارش عموماً جلدی بیماریوں جیسے کہ ایکزیما، پسوریاسس یا شہتوت کی پھپھوندی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ جلد پر سرخ دھبوں اور خارش کی حالت پیدا کر دیتی ہے۔
5. ڈرمیٹائٹس کی خارش
یہ جلد کی سوزش کی حالت ہے جو مختلف وجوہات کی بنا پر ہوسکتی ہے، جیسے کہ دھوپ میں زیادہ وقت گزارنا، سخت کیمیکلز یا روایتی صابن۔ اس میں جلد سرخ اور خارش زدہ ہو جاتی ہے۔
6. حساس جلد کی خارش
یہ خارش عام طور پر حساس جلد رکھنے والوں میں پایا جاتا ہے۔ موسمی تبدیلیوں، سخت جسمانی صفائی کی اشیاء یا دیگر محرکات کے سبب یہ خارش ہو سکتی ہے۔
7. نرمی خارش
یہ خارش عام طور پر کمزور صحت یا بڑھاپے کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ جلد کی استحکام کم ہونے کی وجہ سے یہ عموماً بڑھتی عمر میں پائی جاتی ہے۔
8. کھجلی
یہ ایک خاص قسم کی خارش ہے جو کئی جلدی بیماریوں کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔ یہ عموماً جلد کے نیچے موجود غیر معمولی چیزوں کی وجہ سے ہوتی ہے۔
9. کھال کی خارش
یہ خارش عمومی طور پر چمڑی کی سطح پر یا جسم کے مختلف حصوں میں محسوس کی جاتی ہے۔ یہ عام طور پر جلد کی گندگی یا غیر معیاری کھال کی وجہ سے ہوتی ہے۔
10. مچھروں یا کیڑے کے کاٹنے سے ہونے والی خارش
یہ خارش مچھروں یا دیگر کیڑوں کے کاٹنے سے ہوتی ہے، جو کہ جلد پر سوزش اور خارش پیدا کر دیتی ہے۔ یہ عموماً جلد کی سطح پر سرخی یا لالی پیدا کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Samerol N Tablet کیا ہے اور اس کا استعمال کیسے کیا جاتا ہے – فوائد اور نقصانات
Causes of Itching (Pruritus) - خارش (پرورٹس) کی وجوہات
خارش (پرورٹس) کی وجوہات درج ذیل ہیں:
- الرجک رد عمل: بعض اشیاء جیسے کہ کھانے کی اشیاء، پودوں یا جانوروں کی جلد سے الرجی کی صورت میں خارش ہو سکتی ہے۔
- جلدی Infections: بیکٹیریا یا فنگس کی وجہ سے جلدی انفیکشن خارش کا باعث بن سکتے ہیں۔
- خشکی: جلد کی خشکی یا اس کا پھٹنا بھی خارش پیدا کر سکتا ہے۔
- اندرونی بیماری: کئی اندرونی بیماریاں جیسے کہ جگر کی بیماری، گردوں کی بیماری یا ذیابیطس بھی خارش کا سبب بن سکتی ہیں۔
- دمہ: دمہ یا دیگر سانس کی بیماریوں کی صورت میں جلد پر خارش ہو سکتی ہے۔
- دوائیاں: بعض دوائیاں یا ان کے مضر اثرات بھی خارش کی وجہ بن سکتے ہیں۔
- سکیبیس: سکیبیس یا خارش میں مبتلا افراد کی جلد پر خارش ہو سکتی ہے۔
- پیسٹ انفیکشن: جیسے کنٹھے (lice) یا چکٹی (scabies) کی موجودگی بھی خارش پیدا کرتی ہے۔
- جلدی رکاوٹیں: جلد کی قدرتی رکاوٹ میں خلل خارش کا سبب بن سکتا ہے۔
- صنعتی یا کیمیائی مواد: بعض کیمیائی مواد جیسے صابن، شیمپو یا ڈٹرجنٹ بھی جلد پر خارش پیدا کر سکتے ہیں۔
- ہارمونل تبدیلیاں: ہارمونز میں تبدیلی، خاص طور پر عورتوں میں ماہواری کے دوران، خارش کا باعث بن سکتی ہے۔
- ماحولیاتی عوامل: موسم کی شدت، خاص طور پر زیادہ درجہ حرارت یا سردی بھی جلدی خارش پیدا کر سکتی ہے۔
- نفسیاتی عوامل: ذہنی دباؤ، اضطراب یا ڈیپریشن بھی خارش میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
- کتے اور بلیوں کے کاٹنے: پالتو جانوروں کے کاٹنے یا ان کے جسم سے ہونے والی الرجی بھی خارش کا سبب بن سکتی ہے۔
- خارش کے حساس حصے: جسم کے مخصوص حصوں جیسے کہ بغل، پیٹ اور رانی کے علاقے میں بھی خارش کی شکایت ہوتی ہے۔
- جنسی طور پر منتقل ہونے والی انفیکشنز: جنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں کی صورت میں خارش ہو سکتی ہے۔
- سٹریس اور تھکن: جسمانی تھکن یا سٹریس بھی خارش کو بڑھا سکتا ہے۔
یہ وجوہات ہر فرد میں مختلف ہو سکتی ہیں اور ان کا علاج مختلف طریقوں سے کیا جا سکتا ہے۔
Treatment of Itching (Pruritus) - خارش (پرورٹس) کا علاج
خارش (پرورٹس) کا علاج کئی طریقوں سے کیا جا سکتا ہے، جو کہ مریض کی حالت اور وجوہات پر منحصر ہوتا ہے۔ یہاں کچھ اہم علاج کے طریقے دیے جا رہے ہیں:
- ادویات: خارش سے نجات کے لیے اینٹی ہسٹامینز جیسی دوائیں دی جا سکتی ہیں، جو خارش کی علامات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
- موئسچرائزنگ کریمز: متاثرہ جلد پر موئسچرائزنگ کریمز یا لوشن لگانے سے خارش کی شدت کم ہو سکتی ہے، خاص طور پر جب جلد خشک ہو۔
- اسٹیرائیڈ کریمز: ڈاکٹر کی تجویز کے مطابق ملاوٹ والی سٹرائڈ کریمز یا آؤٹورمٹس خارش کو کم کرنے میں مدد تو دیتی ہیں لیکن انہیں ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق استعمال کرنا چاہئے۔
- اینٹی بایوٹکس: اگر خارش کا سبب بیکٹیریائی انفیکشن ہو، تو ڈاکٹر اینٹی بایوٹکس تجویز کر سکتے ہیں۔
- پرہیز: کچھ قسم کی خوراک یا ماحولیاتی عوامل سے خارش بڑھ سکتی ہے، اس لیے ان سے پرہیز کرنا چاہئے۔
- ہومیوپیتھک علاج: ہومیوپیتھک دوائیں بھی خارش کے علاج میں کارگر ثابت ہو سکتی ہیں، مگر ان کے استعمال سے پہلے ایک ماہر ہومیوپیتھ سے مشورہ کرنا بہتر ہے۔
- نیچرل علاج: مختلف قدرتی عوامل جیسے کی وسکی، آلو کی پیسٹ یا نیلگڑی کے تیل کا استعمال بھی خارش کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
- یوگا اور مراقبہ: دباؤ کو کم کرنے کے لئے یوگا یا مراقبہ کا استعمال بھی مفید ہو سکتا ہے، خاص طور پر اگر خارش ذہنی دباؤ کی وجہ سے ہو۔
- طبی مشاورت: اگر خارش مستقل ہو یا شدید ہو، تو فوری طور پر ماہر امراض جلد سے مشورہ کریں، تاکہ صحیح تشخیص اور علاج ممکن ہو سکے۔
- زندگی کے طرز میں تبدیلی: زیادہ پانی پینا، صحتمند خوراک کا استعمال اور روزانہ کی معتدل ورزش بھی جلد کی صحت پر مثبت اثر ڈال سکتی ہیں۔
- روغن جات: زیتون کا تیل یا کیر سوزؤوم کے تیل کا استعمال بھی جلد کو نرم اور خارش کو کم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔
یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ہر فرد کی جلد مختلف ہوتی ہے، اس لیے خارش کے علاج کے لیے ماہرین کی مدد لینا بہتر ہوتا ہے۔ خارش کا مستقل علاج کرنے کے لیے، والدین اور والدین کو چاہئے کہ وہ بچے کے معائنے کے لیے ڈاکٹر کے پاس لے جائیں تاکہ درست تشخیص اور علاج ممکن ہوسکے۔
خارش کا علاج عموماً دورانیہ پر منحصر ہوتا ہے، اور مریض کی طبی تاریخ کے مطابق علاج کی منصوبہ بندی کی جانی چاہئے۔