نئے مالی سال کا بجٹ ۲ جون کو پیش ہوگا

بجٹ پیشی کی تاریخ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان میں نئے مالی سال کا بجٹ 2 جون کو پیش ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں شیری رحمان کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بلاک
آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان کے آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی سطح کے مذاکرات آج شروع ہوں گے۔ آئی ایم ایف غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی کے لیے سخت کنٹرول چاہتا ہے۔ آئی ایم ایف کا آئندہ مالی سال میں پاکستان کی مجموعی آمدن 20 کھرب روپے تک لے جانے کا مطالبہ ہے، جبکہ رواں مالی سال پاکستان کی مجموعی آمدن تقریباً 17.8 کھرب روپے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیکٹا کے زیر اہتمام گلوبل سٹیزن شپ ان ایجوکیشن کانفرنس کل شروع ہوگی ، ملکی و غیر ملکی ماہرین تعلیم شرکت کریں گے
ٹیکس میں تبدیلی کی تجاویز
ذرائع کے مطابق پاکستان تعمیراتی اور صنعتی شعبوں کے لیے خام مال پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنا چاہتا ہے۔ مزید برآں، پاکستان بجٹ میں پراپرٹی کے لین دین پر بھی ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنا چاہتا ہے۔ پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ایف ای ڈی اور سپر ٹیکس ختم کرنے کی تجویز آئی ایم ایف کے سامنے رکھی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے ممکنہ اہداف پر اسرائیلی حملے: بشار الاسد نے مشتبہ ہتھیاروں کے ذریعے اپنی اقتدار کی گرفت کیسے مضبوط رکھی؟
ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کو ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 11 فیصد تک بڑھانے کی یقین دہانی کرائی جائے گی، جبکہ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف کے لیے مختلف تجاویز بھی آئی ایم ایف کے سامنے رکھی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: صدارتی امیدوار اصغر علی مبارک کی درخواست 20ہزار روپے جرمانے کیساتھ خارج
غیر ملکی قرض کی صورتحال
ذرائع کا بتانا ہے کہ اگلے سال غیر ملکی قرض کی صورتحال اور اس کے انتظامات پر بات چیت بھی بجٹ پالیسی مذاکرات کا حصہ ہے۔ اگلے مالی سال کے دوران پاکستان کو تقریباً 19 ارب ڈالر غیر ملکی قرض واپس کرنا ہے۔
قرض کی پائیداری اور مذاکرات
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف قرض کی پائیدار ادائیگی پر زور دے رہا ہے، کاربن لیوی عائد کرنے کا فیصلہ بھی مذاکرات میں کیے جانے کا امکان ہے جبکہ دفاع، ترقیاتی پروگرام اور سبسڈی کو بھی ان مذاکرات میں حتمی شکل دی جائے گی.