پنجاب اسمبلی اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان لڑ پڑے، بات گالم گلوچ تک پہنچ گئی
پنجاب اسمبلی میں شور و غل
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب اسمبلی میں اجلاس کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان آپس میں لڑ پڑے۔ بحث مباحثے کے بعد ارکان نے ایک دوسرے پر گالم گلوچ شروع کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت؛ براتیوں کی گاڑی دریا میں جا گری، دلہا سمیت ایک ہی خاندان کے 6 افراد جاں بحق
اجلاس کے دوران جھگڑا
نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق منگل کے روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان آپس میں الجھ پڑے، جس کے نتیجے میں ایوان کا ماحول کشیدہ ہو گیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب اپوزیشن رکن سردار علی خان اور وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، جو جلد ہی گالم گلوچ میں تبدیل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی ایک روزہ دورے پر تہران پہنچ گئے
غصے کا اظہار
وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان غصے میں آ گئے۔ مجتبیٰ شجاع الرحمان کی برہمی کے بعد اپوزیشن رکن سردار علی خان کو حکومتی رکن ندیم قریشی نے خاموش کرانے کی کوشش کی، جبکہ مجتبیٰ شجاع الرحمان کو رانا ارشد نے اپنی نشست پر بٹھا کر معاملہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: فون کی تلاش میں خاتون گہرے شگاف میں جا گریں، سات گھنٹے تک پھنسی رہیں۔
چیئرپرسن کی مداخلت
پینل آف چیئرپرسن سمیع اللہ خان نے دونوں ارکان کو بار بار اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسمبلی میں کسی بھی رکن کو مائیک کھولنے کے لئے سٹاف کو براہ راست ہدایت دینے کا اختیار نہیں، یہ اجازت صرف سپیکر دے سکتا ہے। سمیع اللہ خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر سردار علی خان اپنی نشست پر بیٹھ جاتے تو معاملہ اس حد تک نہ بڑھتا۔
یہ بھی پڑھیں: رائل ملائیشین ایئر فورس کے سربراہ کی پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات
اجلاس کا ماحول متاثر
ایوان میں پیش آنے والے اس ناخوشگوار واقعے نے اجلاس کا ماحول متاثر کیا، تاہم بعد میں کارروائی کو معمول پر لانے کی کوششیں جاری رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کے خلاف 8 مقدمات میں مدعی پولیس، تمام میں سازش کی نوعیت اور تفصیل کا ذکر نہیں، وکیل سلمان صفدر کے ضمانت کی درخواستوں پر دلائل
یونیورسٹی کے معاملے پر احتجاج
پنجاب اسمبلی اجلاس میں ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ ہیڈ کوارٹرز سے یونیورسٹی کی ڈراپ کرنے کے معاملے پر حکومتی رکن امجد علی جاوید غصے میں آگئے۔ امجد علی جاوید نے احتجاجاً ہائر ایجوکیشن کے متعلق تمام سوالات ڈراپ کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم لیوی سے 1311 ارب روپے وصولی کا ہدف، عوام کو بڑا دھچکا لگنے کا امکان
تعلیمی حقوق کا مطالبہ
امجد علی جاوید نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ ہائر ایجوکیشن حکام کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جنہوں نے ٹوبہ ٹیک سنگھ سے یونیورسٹی ختم کرنے کا اعلان کیا۔ ایم پی اے حنبل ثنا کریمی نے کہا کہ چونیاں میں یونیورسٹی ہمارا حق ہے تاکہ طلبہ اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں۔
وزیر تعلیم کا جواب
جس پر وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے کہا کہ یونیورسٹی آف وٹرنری اینیمل سائنسز میں 16 ڈسپلن متعارف کروائے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یو وی اے ایس میں طلبہ اور اساتذہ کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور ہائر ایجوکیشن کیلئے بڑی رقم جاری کی گئی ہے۔








