برطانوی عدالت میں وکیل کی نیم برہنہ پیشی پر عدالت حیران، جج کا شدید برہمی کا اظہار

معاملہ: برطانوی وکیل کی نیم برہنہ پیشی
لندن(آئی این پی) برطانوی عدالت میں وکیل کی نیم برہنہ پیشی پر عدالت حیران رہ گئی جبکہ جج کی جانب سے شدید برہمی کا اظہار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ماہرہ خان نے خلیل الرحمان قمر سے اختلاف پر پہلی مرتبہ خاموشی توڑ دی
واقعہ کی تفصیلات
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانیہ کی شریوزبری کران کورٹ میں اس وقت حیرت اور شرمندگی کی فضا پیدا ہو گئی جب ایک وکیل نے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں نیم برہنہ پیش ہو کر تمام عدالتی آداب کو پسِ پشت ڈال دیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک نامعلوم وکیل، جو عدالت کا باقاعدہ رکن نہیں تھا، کیس کی سماعت کے دوران ویڈیو لنک سے منسلک ہوا۔ سماعت کے آغاز میں اس کا چہرہ نظر نہیں آ رہا تھا، اور اس کی اسکرین پر صرف ایک بکھرا ہوا بیڈروم دکھائی دے رہا تھا۔ ساتھ ہی پس منظر میں شور و غل بھی سنائی دے رہا تھا، جس پر عدالت میں موجود افراد پریشان ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا بھارت حملے کی تیاری کررہا ہے؟ میجر گورو آریہ کا ذومعنی ٹوئیٹ، سوشل میڈیا پر افواہوں کا بازار گرم
جج کی سخت تنقید
عدالتی سماعت کی نگرانی کرنے والے ریکارڈر جولیان ٹیلر نے جھنجھلا کر پوچھا کہ وہ کہاں ہے؟ کلرک نے بار بار پکارا کہ کیا آپ عدالت کو دیکھ اور سن سکتے ہیں؟ چند لمحوں بعد وکیل اچانک اسکرین کے بائیں جانب سے نمودار ہوا۔ اس کے جسم کا اوپری حصہ عدالت کے مطابق ملبوس تھا جس میں اس نے سیاہ کورٹ گان اور سفید کالر والی شرٹ پہنی ہوئی تھی، تاہم نچلے حصے پر کپڑے موجود نہ تھے، جس پر جج نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت ڈرون جنگ کا آغاز ہوچکا، بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں کس کے ڈرون نظام کو بہتر قرار دیا؟
عدالتی آداب کی اہمیت
جج ٹیلر نے فوری طور پر وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ "لگتا ہے آپ مناسب لباس میں نہیں ہیں۔ آپ کا بیڈروم بھی انتہائی غیر تسلی بخش نظر آ رہا ہے۔ جب سماعتیں آن لائن ہوں تب بھی انھیں باقاعدہ عدالتی کارروائی کی طرح سنجیدگی سے لینا چاہیے۔" انہوں نے مزید کہا کہ "مجھے آپ کی موجودہ حالت پر کوئی خوشی نہیں ہے۔ آپ کو ان سماعتوں میں مکمل طور پر مناسب لباس پہن کر پیش ہونا چاہیے۔"
ایکسپلینیشن اور معذرت
شرمندہ وکیل نے جلدی سے اپنی وِگ (periwig) سر پر رکھتے ہوئے کہا "جی میں سمجھتا ہوں۔" وکیل نے شرمندہ ہو کر وضاحت کی کہ کیس کو سنے جانے میں تاخیر ہوئی کیونکہ وائی فائی کا مسئلہ چل رہا تھا، اور وہ ایک گھنٹے سے لنک پر موجود تھے۔