پاکستان خطے میں پائیدار امن کا خواہاں، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں: بلاول بھٹو

پاکستان کی امن کی خواہش
برسلز (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستانی پارلیمانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا کوئی فوجی حل نہیں، سفارتکاری اور مذاکرات ہی حل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سابق ہیڈکوچ مکی آرتھر کا گیری کرسٹن کے استعفیٰ پر ردعمل آ گیا
بھارتی حکومت کی انکار
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق برسلز میں نیوز کانفرنس سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پہلگام واقعہ پر شفاف تحقیقات کی پیشکش کی، بھارت نے پاکستان کی پیشکش قبول کرنے سے انکار کیا۔ امن کی بات کرنے کے لیے آیا ہوں، پاکستان خطے میں پائیدار امن کا خواہاں ہے، جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کی پاکستان سے 71 سے قبل کے 4.52 ارب ڈالرز کے اثاثوں کے مطالبے کی تیاری شروع، بنگالی میڈیا نے دعویٰ کردیا
مذاکرات کی ضرورت
انہوں نے کہا کہ پاکستان جامع مذاکرات پر یقین رکھتا ہے، بھارت مذاکرات سے انکاری ہے۔ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل مذاکرات اور سفارتکاری ہی ہے جبکہ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، بھارت پانی بند کرنے کی دھمکی دے کر پاکستان کو اشتعال دلا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سکیورٹی خدشات کے باعث ایک ماہ سے بند بلوچستان یونیورسٹی میں تدریسی عمل بحال
کشش کی صورتحال
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پاکستان بات چیت کے ذریعے مسئلے حل کرنے پر یقین رکھتا ہے مگر بھارت ہر بار بات چیت اور مذاکرات سے فرار اختیار کرتا ہے۔ مذاکرات نہیں ہوں گے تو کشیدگی میں دن بدن اضافہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: خطے میں کشیدہ صورتحال: وزیر داخلہ محسن نقوی آج قطر پہنچیں گے
ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی
بلاول بھٹو نے بتایا کہ ایٹمی طاقتیں ہونے کے باوجود پاکستان اور بھارت میں کشیدگی تیزی سے بڑھی۔ سلامتی کونسل میں کشمیر پر بات کی ہے۔ پاکستان نے کہا تھا کہ کسی بھی شفاف تحقیقات کا حصہ بننے کے لیے تیار ہیں، پاک بھارت جنگ ختم ہو گئی مگر امن قائم نہیں۔
اسرائیل کے ایران پر حملے کی مذمت
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اسرائیل کے ایران پر حملے کی مذمت کی ہے، ہم تیسری عالمی جنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔