سپریم کورٹ کے ججز کا بیرون ملک سفر چیف جسٹس کی اجازت سے مشروط

بیرون ملک سفر کے نئے ضوابط
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ ججز کا بیرون ملک سفر چیف جسٹس کی اجازت سے مشروط کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کرم: ٹل پاراچنار میں شاہراہ 74 ویں روز بھی بند
نئے جنرل سٹینڈنگ آرڈر
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹرار آفس نے جنرل سٹینڈنگ آرڈر کے تحت سپریم کورٹ کے ججز کے بیرون ملک سفر اور چھٹیوں کے لیے ضابطہ کار طے کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 28 مئی 1998ء سے شروع ہونے والا سفر دنیا کو 10 مئی 2025ء کو سمجھ آیا: وزیر تعلیم پنجاب
این او سی کی ضرورت
اس آرڈر کے تحت اب ججز کو بیرون ملک جانے کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان سے این او سی لینا ہوگا۔ نئے ایس او پی کے تحت چیف جسٹس کو ججز کی چھٹی منظور یا مسترد اور واپس بلانے کا اختیار ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ریل کے کھانوں کا ذکر کرنا بھول ہی گیا،‘ ریل شیخوپورہ اسٹیشن پر رکی تو والد بہت ساری پوریاں، حلوہ اور بھاجی/ چنے لے آئے،یہ لذیذ اور منفرد ناشتہ تھا
چیف جسٹس کے صوابدیدی اختیارات
چیف جسٹس عوامی مفاد میں صوابدیدی اختیارات استعمال کریں گے۔ ایس او پی کے تحت بیرون ملک سفر سے پہلے چیف جسٹس سے این او سی لینا ضروری ہوگا۔ ہرقسم کی چھٹی کے لیے پیشگی منظوری اور معقول وجہ دینا لازم قرار دیا گیا ہے۔
چھٹی کے دوران رابطہ معلومات
نئے ایس او پی کے مطابق ججز کو چھٹی کے دوران موجودہ پتہ اور رابطہ تفصیل فراہم کرنا ہوگی۔ صرف سرکاری دوروں کے لیے وزارت خارجہ کو پروٹوکول کی درخواست کی جائے گی۔