امریکا نے پاکستانیوں کے لیے ویزہ شرائط مزید سخت کر دیں

امریکی حکومت کی نئی ہدایات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی حکومت نے پاکستانی شہریوں کے لیے اسٹوڈنٹ اور تبادلہ پروگرام کیٹیگریز کی درخواست دینے والوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو "پبلک" کریں تاکہ امریکی حکام ان کی شناخت اور سکیورٹی ویٹنگ کر سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں ورکنگ ویمن کیلئے ہاسٹل بنانے کا فیصلہ
ہدایت ناموں کا پس منظر
یہ ہدایات امریکی قونصل خانوں کراچی اور لاہور کی جانب سے انسٹاگرام پر جاری کی گئیں، جو اس ہفتے دہلی میں امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات کی توسیع ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی اسرائیلی افواج کی جانب سے بیروت پر فضائی حملوں کی شدید مذمت
سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی ضروریات
بیان کے مطابق، "تمام افراد جو F، M یا J کیٹیگری کے غیر امیگریشن ویزا کے لیے درخواست دے رہے ہیں، وہ اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے پرائیویسی سیٹنگز کو 'پبلک' پر سیٹ کریں تاکہ ان کی شناخت اور امریکہ میں داخلے کے اہل ہونے کی تصدیق کی جا سکے۔"
یہ بھی پڑھیں: قیام پاکستان کی تحریک کا حصہ ہونے پر فخر ہے،1947ء میں ہجرت کے بعد ملکی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کرنے کے مواقع ملنا اللہ کی خاص عنایت ہے.
سخت قوانین اور نتائج
واضح رہے کہ 2019 سے امریکہ تمام ویزہ درخواست دہندگان سے سوشل میڈیا کی معلومات (اکاؤنٹ ہینڈلز) طلب کرتا رہا ہے، لیکن اب یہ شرط سختی سے لاگو کی جا رہی ہے۔ حکام کے مطابق، سوشل میڈیا معلومات نہ دینا یا جھوٹی معلومات فراہم کرنا ویزہ انکار اور مستقبل میں نااہلی کا سبب بن سکتا ہے۔
ویزوں کی نوعیت
F اور M ویزے امریکی تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے جاری کیے جاتے ہیں، جبکہ J ویزا تبادلہ پروگرامز میں شامل افراد کے لیے مخصوص ہے۔ یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے اسٹوڈنٹ ویزہ سسٹم کی بحالی اور سکیورٹی چیکنگ کو سخت بنانے کی پالیسی کے تحت سامنے آیا ہے۔