اسرائیلی عدالت نے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف کرپشن ٹرائل کو 2 ہفتوں کے لیے مؤخر کر دیا

اسرائیلی عدالت کا فیصلہ
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن )اسرائیلی عدالت نے وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے کرپشن ٹرائل کو دو ہفتے کے لیے مؤخر کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی شہرت یافتہ فٹبالر لیونل میسی پہلی بار اپنے سینے پر کیمرہ پہن کر فٹبال میچ کھیلیں گے
حاضری سے استثنیٰ
تفصیلات کے مطابق یروشلم ڈسٹرکٹ کورٹ نے نیتن یاہو کو سفارتی اور قومی سلامتی کے امور کی وجہ سے حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔ یہ فیصلہ اس وقت آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیتن یاہو کے خلاف مقدمات کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف کیس کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: طلحہ انجم پرکانسرٹ کے دوران بوتل پھینکنے پر ہانیہ عامر برس پڑیں
امریکی امداد کا اثر
صدر ٹرمپ کے بیان کے بعد اسرائیلی عدالت کا فیصلہ سامنے آیا، جس میں کہا گیا کہ امریکی امداد کا فیصلہ بھی اس کیس کے نتیجے پر منحصر ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شامی باغیوں کی دمشق کی طرف پیش قدمی: بشار الاسد کی قسمت غیر ملکی اتحادیوں کے ہاتھ میں
عالمی توجہ
واضح رہے کہ اسرائیلی عدالت نے دو روز قبل نیتن یاہو کی سماعت مؤخر کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی، لیکن اس کے بعد جب نئے سفارتی و قومی امور کی وجہ سے سماعت کا مؤخر کیا گیا، تو اس بات نے مزید عالمی توجہ حاصل کی۔
الزامات کی نوعیت
نیتن یاہو پر تین مقدمات میں رشوت، دھوکادہی اور اعتماد شکنی کے الزامات ہیں، جن کے نتیجے میں ان کی سیاسی شہرت اور اسرائیلی حکومت کے مستقبل پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں。