پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستوں پر حکم امتناع واپس لے لیا

پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں کی تقسیم سے متعلق ایک اہم کیس میں حکم امتناع واپس لیتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی درخواست الیکشن کمیشن کو بھجوا دی۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ پروسیڈنگز کا آغاز کرے۔

یہ بھی پڑھیں: ریلوے کے میکنیکل ڈپارٹمنٹ کی کارکردگی کا جائزہ، افسران کی سرزنش

پی ٹی آئی کی درخواست واپس

دوسری جانب، پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین (پی ٹی آئی پی) کی جانب سے دائر کردہ اسی نوعیت کی درخواست واپس لے لی گئی، کیوں کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں یہی معاملہ زیر سماعت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان اقتدار بدر ہونے کے بعد سے اب تک مسلسل غلط پتّے چل رہے ہیں: عرفان صدیقی کھل کر بول پڑے

کیس کی سماعت

نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق، کیس کی سماعت پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے کی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ مخصوص نشستوں سے متعلق اے این پی کی درخواست پر الیکشن کمیشن سماعت کرے۔

یہ بھی پڑھیں: عادل بازئی نااہلی کے بعد این اے 262 کوئٹہ کے ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری

پی ٹی آئی کی پوزیشن

پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ اپنی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں کیونکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں اس معاملے کی موجودگی ہے۔ عدالت نے پی ٹی آئی پی کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر کیس نمٹا دیا۔

تحفظات اور مطالبات

خصوصی نشستوں کی تقسیم کے حوالے سے خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کے تحفظات ہیں۔ اے این پی اور پی ٹی آئی پی دونوں نے دعویٰ کیاکہ انہیں مخصوص نشستوں میں مناسب نمائندگی نہیں دی گئی۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...