میں نے بیٹوں کو ذاتی فون نہیں دیا، ان پر کڑی نظر رکھتا ہوں: احسن خان
احسن خان کا بیٹوں کی پرورش پر زور
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) معروف اداکار احسن خان نے کہا ہے کہ انہوں نے آج تک بیٹوں کو ذاتی موبائل فون نہیں دیا۔ ان کے پاس کچھ آلات موجود ہیں، لیکن وہ ہمیشہ بیٹوں پر کڑی نظر رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان کے علاقے استور میں باراتیوں کی بس کھائی میں جا گری ، 18افراد جاں بحق
بچوں کی خوشی اور کامیابی
ڈان نیوز کے مطابق حال ہی میں دیے گئے انٹرویو میں احسن خان نے بچوں کی پرورش، ان کی آن لائن سرگرمیوں اور دیگر مسائل پر گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو کوئی چیز دلوانا اور ان کے چہرے پر خوشی دیکھنا کوئی کامیابی نہیں بلکہ یہ عارضی خوشی ہوتی ہے۔ اس لیے بچوں کی تربیت میں اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ وہ چھوٹی چھوٹی چیزوں کے لیے ضد نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: بیگم نصرت بھٹو کا حوصلہ اور استقامت قوم کے لیے مشعل راہ ہے، صدر زرداری
والدین کی ذمہ داریاں
احسن خان کے مطابق، بچوں کے لیے اچھا بیڈروم بنوانا مکمل ذمہ داری نہیں ہوتی۔ اصل ذمہ داری یہ ہے کہ بچوں کے ساتھ وقت گزارا جائے، ان کی سرگرمیوں اور طرز زندگی پر نظر رکھی جائے اور انہیں معاملات سے آگاہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: فوڈ اتھارٹی پنجاب کا کریک ڈاؤن، بیمار بھینسوں کو 700کلو مضرصحت گوشت تلف کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا
ڈیجیٹل دور کی چیلنجز
اداکار نے یہ بھی بتایا کہ شاید جدید والدین خود آن لائن اور ڈیجیٹل سرگرمیوں سے زیادہ واقف نہیں ہیں، جس کی وجہ سے وہ اپنے بچوں پر اچھی طرح نظر نہیں رکھ سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آن لائن اور ڈیجیٹل سرگرمیاں خطرناک ہو سکتی ہیں، اور والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کی آن لائن سرگرمیوں کو مانیٹر کرکے انہیں محدود کریں۔
یہ بھی پڑھیں: انڈونیشیا میں آئی فون 16 کی فروخت پر پابندی عائد
احسن خان کے بیٹوں کی عمر
احسن خان نے بتایا کہ ان کے بڑے بیٹے کی عمر 15 سال ہے جبکہ چھوٹے بیٹے کی عمر 11 سال سے زیادہ ہے، لیکن انھوں نے ابھی تک دونوں بیٹوں کو ذاتی فون نہیں دیا۔ انہیں دیگر آلات دیے گئے ہیں جو کہ محدود استعمال کے قابل ہیں۔
بچوں کی حفاظت کی ضرورت
اداکار نے یہ بھی کہا کہ آن لائن سرگرمیوں کی وجہ سے بچے غیر محفوظ ہو سکتے ہیں، جیسے کہ اسلام آباد میں قتل کی گئی بچی ثنا یوسف، جنہیں صرف انکار پر قتل کیا گیا۔ احسن خان نے کہا کہ وہ کسی کو غلط نہ ٹھہرا رہے ہیں، لیکن اگر والدین اپنے بچوں پر نظر رکھیں تو وہ انہیں محفوظ بنا سکتے ہیں۔








