زندگی کا مختصر دورانیہ، لیکن خوشیوں سے بھرا ہونا چاہئے
مصنف:
ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
یہ بھی پڑھیں: عاشق نے گھر میں گھس کر لڑکی کو تیزاب پلا دیا
ترجمہ:
ریاض محمود انجم
یہ بھی پڑھیں: انوشکا شرما: بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی کی بیگم، مگر کون سا نوجوان اداکار ہے جو محبت میں پاگل ہو گیا؟
قسط:
7
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے افغان فورسز کی جارحیت ناکام بنا دی،پاک فوج کی موثر کارروائی
زندگی کا فیصلہ
پھر اگلا مرحلہ ہو سکتا ہے کہ آپ اپنے اس فیصلے پر بحث کرنے میں مصروف ہوں کہ آیا آپ کو اپنی ذات کی ذمہ داری اپنے ہاتھ میں لے لینی چاہیے یا نہیں‘ اپنی زندگی اپنی مرضی کے مطابق بسر کرنا چاہیے کہ نہیں اور اپنے آپ سے یہ اہم سوال پوچھیے: ”کتنی دیر بعد میری موت واقع ہوگی؟“
اس لافانی اور ابدی پس منظر میں اب آپ اپنی زندگی اور ذات کے متعلق اپنی پسند وناپسند اختیار کر سکتے ہیں‘ فکرمندی اورپریشانی اپنی زندگی میں سے جھٹک سکتے ہیں‘ دوسروں کے اس سوال اور اعتراض سے دامن چھڑا سکتے ہیں کہ آپ اس فکر‘ پریشانی اور احساس ندامت و پشیمانی کا متحمل ہو سکتے ہیں یا نہیں جو بصورت دیگر عمر بھر آپ کی زندگی میں فعال رہیں گے.
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں غیرملکیوں سے لوٹ مار پر وزیراعلیٰ برہم
ایک نئے آغاز کی ضرورت
اگر آپ ابھی اور اسی وقت یہ اقدامات کا آغاز نہیں کرتے تو پھر آپ عمربھر دوسروں کی خواہشات اور احکامات کے مطابق زندگی بسر کرتے رہیں گے. یقیناً اس دنیا میں آپ کی زندگی کا دورانیہ مختصر ہو سکتا ہے لیکن کم ا زکم آپ کی زندگی کا یہ عرصہ اور دورانیہ تو آپ کے لیے خوشگوار اور پرلطف ہونا چاہیے. مختصر طور پر یوں کہا جا سکتا ہے: ”یہ آپ کی زندگی ہے، اسے اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق بسر کیجیے.“
یہ بھی پڑھیں: حنا ربانی کھر کا بیان: بھارتی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد کا جائزہ
خوشی و مسرت اور ذہانت کا معیار
اپنی زندگی اور اپنی ذات کی ذمہ داری اپنے ہاتھ میں لینے سے مراد یہ ہے کہ آپ اپنے معمولات زندگی میں داخل مروجہ چند روایات، عقائد، رویوں اور طرزہائے عمل سے نجات حاصل کر لیں. ان میں سرفہرست یہ نظریہ اور تصور رہے کہ مشکل اور پیچیدہ مسائل حل کرنے‘ پڑھنے‘ لکھنے اور ان مہارتوں کو ایک خاص سطح پر استعمال کرنے اور گنجلک معاملات کو پلک جھپکنے میں درست کرنے پر مبنی آپ کی صلاحیت کے ذریعے آپ کی ذہانت کے معیار کا تعین ہوتا ہے.
ہم سب لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ جس کے پاس زیادہ سے زیادہ تعلیمی ڈگریاں ہوں‘ جو نہایت عالمانہ اور فاصلانہ مہارتیں رکھتا ہو وہی شخص ”ذہین“ ہے. لیکن پاگل خانے ان ذہنی مریضوں سے بھرے پڑے ہیں جو اعلیٰ تعلیمی قابلیتوں سے مالامال ہیں، تو پھر ثابت ہوا کہ ذہانت کا اصلی اور حقیقی معیار، دراصل ایک ایسی مؤثر اور بھرپور زندگی ہے جہاں ہر روز، ہر لمحے، پُرلطف اور خوشگوار انداز میں بسر کی جاتی ہے.
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی نے ویمن فیوچر ٹور پروگرام 29-2025کا اعلان کردیا
خوشگوار زندگی کا حصول
اگر آپ اپنی زندگی میں خوشی و مسرت سے مالا مال ہیں، اگر آپ زندگی کے ہر لمحے کو بھرپور کامیابی اور لطف آمیز طور پر بسر کرتے ہیں تو پھر یہ زندگی قابلی قدر حیثیت کی مالک ہے اور آپ ایک ذہین انسان ہیں. آپ کی خوشگوار اور پرمسرت زندگی کے لیے مسائل حل کرنے کی آپ کی صلاحیت ایک ذیلی خوبی ہے لیکن اگر آپ کے خیال کے مطابق آپ میں مسائل حل کرنے کی صلاحیت موجود نہیں ہے تو پھر بھی آپ اپنے لیے ایک پرمسرت اور خوشگوار زندگی حاصل کر سکتے ہیں.
آپ واقعی ذہین ہیں محض اس لیے آپ اعلیٰ ذہانت کے مالک ہیں کہ آپ کے پاس اعصابی اور ذہنی دباؤ اور تناؤ کے خلاف ایک نہایت ہی مؤثر اور مفید ہتھیار موجود ہے.
نوٹ:
یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں.