کبھی کبھی لگتا ہے کہ ہمیں کامیاب افراد سے نہیں خود کامیابی سے ہی نفرت ہے، عجیب دوغلے لوگ ہیں جو ہمیں پسند ہے دوسروں کو پسند نہیں کرنے دیتے۔

مصنف کا تعارف
مصنف: شہزاد احمد حمید
قسط: 239
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل جب تک غزہ کے خلاف جنگ جاری رکھے گا تب تک پرامن تعلقات ممکن نہیں: طیب اردوان
مقابلوں کا آغاز
خیر یہ 3 دن کھاریاں کی کھیل کی تاریخ کے سنہرے دن تھے۔ تقریباً ایک لاکھ افراد 3 دن تک ان مقابلوں سے لطف اندوز ہوتے رہے۔ آخری دن گریژن کمانڈر کھاریاں کینٹ میجر جنرل قریشی مہمان خصوصی تھے۔ ان کی جیپ گھوڑوں کے سائے میں ڈائس تک لائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ایم ڈی اوورسیز پاکستانی فاؤنڈیشن کی ملاقات، پنجاب میں اہم اقدامات پر اتفاق
استقبالیہ اور انعامات کی تقسیم
تحصیل دار کھاریاں ذوالفقار باگڑی(اچھا گھڑ سوار اور عرفان کی ٹیم کا رکن بھی تھا) استقبالیہ دستے کی قیادت کر رہا تھا۔ جنرل صاحب نے آ خری دن کے سنسنی خیز مقابلے دیکھے اور جیتنے والوں میں انعامات بھی تقسیم کئے۔
یہ بھی پڑھیں: کیش لیس اکانومی اور معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم
اختتامی کلمات
اپنے اختتامی کلمات میں انہوں نے نہایت اچھے الفاظ میں مجھے خراج تحسین پیش کیا؛”مجھے علم ہے یہ مقابلے کرانے میں پراجیکٹ منیجر کھاریاں شہزاد احمد حمید نے بہت محنت کی۔ دن رات ایک کرکے ہمیں یہ شاندار مقابلے دیکھنے کو دئیے۔ اس شخص اور ان مقابلوں کو یہاں کے لوگ عرصہ تک یاد رکھیں گے۔“ مجھے افسوس میرے اے سی نے ایک لفظ بھی میرے بارے میں نہیں کہا۔ سول اور فوجی قیادت میں یہی بڑا فرق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اس سال ہراسانی کے کتنے کیسز رپورٹ ہوئے، خاتون محتسب نے اپنے اعزاز میں الوداعی تقریب سے خطاب میں تفصیلات شیئر کر دیں
دوستی اور مقابلہ
ان مقابلوں میں انکل نذیر، مشتاق، اور دیگر میرے رفقاء بھی میرے ساتھ رہے۔
یہ بھی پڑھیں: شاہِ برطانیہ کے قتل کی ناکام کوشش اور بغاوت کی علامت بننے والے سازشیوں کی سزا
انسانی نفسیات
انا کے مارے لوگ؛ ہم بھی عجیب لوگ ہیں، دوسرے کی کامیابی سے خوش نہیں ہوتے۔ کسی کو کامیاب ہوتے دیکھ کر ہم اسے ناکام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اگر سرکاری نوکری میں اچھے بیک گراؤنڈ سے ہیں اور ساتھیوں کی نسبت چند سہولتیں زیادہ رکھتے ہیں تو جیلسی آنا کوئی اچھنبے کی بات نہیں ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کے بعد نواز شریف کی امریکی روانگی متوقع
دوسروں کے لیے حسد
ہماری یہ بھی عادت ہے کہ ہم دوسروں سے ان کے زیر استعمال اشیاء کی قیمت دریافت کرنا بھی اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔ ہم خود جتنے بھی خوش ہوں، خوشحال ہوں، دوسروں کو نہ خوش اور نہ ہی خوشحال دیکھ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا کبھی غلط کام کی پیشکش ہوئی ہے ؟ وینا ملک کے جواب سے سب حیران
بھولنے کی عادت
ہم پرانی باتوں کو بھولتے نہیں۔ کسی کی اچھائی یاد رکھیں یا نہ رکھیں، اس کا برا کبھی بھولتے نہیں۔ ہم کسی کی نہ کو اپنی انا بنا لیتے ہیں اور پھر اس سے بدلہ لینے کے لئے عمر بھر موقع کی تلاش میں رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عید سے پہلے بڑا ریلیف، لال مرچ کی قیمت میں 10 ہزار روپے فی من کی حیران کن کمی
کامیابی سے نفرت
اتنے فارغ لوگ ہیں کہ ہم دوسروں کے عیب نکالنے میں وقت کی پرواہ نہیں کرتے۔ ہم کسی کو بھی کامیابی کا کریڈٹ دینے کو تیار نہیں، خاص طور پر اگر ہمسائے ملک میں کوئی ہندو کامیابی کا زینہ طے کر کے ٹاپ پر پہنچے تو ہم اس کی محنت کو نہیں بلکہ اس کو دشمن ملک کا باشندہ ہونے کی نسبت سے ہماری نفرت کی نذر کر دیتے ہیں۔
اختتام اور نوٹ
امیر ہونے کے لئے ہم ہر طریقے آزمائیں گے مگر اس بات پر اعتراض ہے کہ دوسرے نے یہ دولت ویسے ہی انداز میں کیوں کمائی۔ کبھی کبھی تو مجھے لگتا ہے کہ ہمیں کامیاب افراد سے نہیں بلکہ خود کامیابی سے ہی نفرت ہے۔ ہم عجیب دوغلے لوگ ہیں، جو ہمیں پسند ہے دوسروں کو پسند نہیں کرنے دیتے۔ (جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔