متحدہ عرب امارات کی تاریخ کا سب سے مہنگا طلاق کا مقدمہ دائر، ایک ارب درہم کا مطالبہ
دبئی میں مہنگی ترین طلاق کا مقدمہ
دبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) متحدہ عرب امارات کی تاریخ میں سب سے مہنگا طلاق کا مقدمہ ابوظبی کی سول فیملی کورٹ میں دائر کیا گیا ہے، جس میں ایک خاتون نے طلاق کے تصفیے کے لیے ایک ارب درہم (77 ارب سے زائد پاکستانی روپے) کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریلوے کی روایت تھی کہ مسافروں کو پانی پلایا جاتا ”ٹھنڈا مسلم پانی“ یا ”ٹھنڈا ہندو پانی“ اس حد تک سماجی دوریاں تھیں تو پاکستان کیوں نہ بنتا۔
مقدمے کی تفصیلات
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اگر خاتون یہ مقدمہ جیت جاتی ہیں تو یہ نہ صرف یو اے ای بلکہ مشرق وسطیٰ کی مہنگی ترین طلاق ہوگی۔ یہ مقدمہ کیریبین خطے سے تعلق رکھنے والے ایک مسلم جوڑے کا ہے جو طویل عرصے سے یو اے ای میں مقیم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم اگلے لیول کے لیے بھی تیار ہیں” پاکستان کا اعلان، دنیا کو بھی خبردار کردیا
خواتین کی دعویداری
39 سالہ خاتون جن کی شادی 20 سال قبل ہوئی تھی، نے اپریل میں طلاق کی کارروائی شروع کی اور دعویٰ کیا کہ وہ اور ان کے شوہر نے گزشتہ 18 سال سے یو اے ای میں رہتے ہوئے اپنی مالیاتی سلطنت مشترکہ طور پر بنائی اور ان کے بچے بھی یہیں پروان چڑھے ہیں۔ ایک ارب درہم کے دعوے میں بچوں کی مالی کفالت شامل نہیں جو الگ سے دائر کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انڈہ پھینکے جانے کے بعد علیمہ خان کا ردعمل بھی سامنے آ گیا۔
قانونی نمائندگی
خاتون کی نمائندگی کرنے والی قانونی فرم کے وکیل برائن جیمز نے بتایا کہ دونوں فریقین کا تعلق دولتمند خاندانوں سے ہے اور مقدمے کی رقم خاندانی دولت کے حجم کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقدمے میں زور دیا گیا ہے کہ مشترکہ طور پر بنائی گئی دولت کو منصفانہ طور پر تقسیم کیا جائے۔
قانونی نظام کی مضبوطی
وکیل کے مطابق اس طرح کے مقدمات یو اے ای کے قانونی نظام کی مضبوطی کو اجاگر کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز میں ایک امریکی خاتون نے ابوظبی کی اسی عدالت سے طلاق کے تصفیے میں 10 کروڑ درہم سے زائد کی رقم حاصل کی تھی.








