وفاقی حکومت نے معاشی بحالی کے پروگرام کی حتمی شکل دے دی

پاکستان کی معاشی بحالی کا پروگرام
اسلام آباد(آئی این پی) وفاقی حکومت نے معاشی بحالی کے پروگرام کو حتمی شکل دیدی جسے منظوری کے لیے جلد ہی وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کیا جائے گا۔ کابینہ سے منظوری کے بعد وزیراعظم شہباز شریف قوم سے خطاب میں معاشی بحالی کے اس پروگرام کا اعلان کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی کوریا کے صدر نے ملک میں نافذ مارشل لا اٹھانے کا اعلان کردیا
معاشی بحالی کی حکمت عملی
میڈیارپورٹ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے وزارت منصوبہ بندی کے 2022 میں تیار کیے گئے معاشی بحالی کے لائحہ عمل، اور برطانوی معاشی ماہر سٹیفن ڈرکن کی سربراہی میں قائم ٹاسک فورس کی رپورٹس کی روشنی میں ایک مشترکہ معاشی بحالی کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس منصوبے میں نئے اقدامات اور اصلاحات کے پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں جن میں وزارت منصوبہ بندی کے فائیو ایز فریم ورک کے تحت اہداف طے کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میو ہسپتال کے شعبہ امراض قلب میں طبی سامان کی شدید قلت ، آپریشن بند ،مریض پریشان ، احتجاجی مراسلے میں حیران کن انکشافات
وزیر منصوبہ بندی کی وضاحتیں
وفاقی وزیر منصوبہ بندی چوہدری احسن اقبال نے ایک انٹرویو میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 14 اگست کو معاشی بحالی کے منصوبے کا اعلان کرنا تھا لیکن وہ منصوبہ صرف مالی امور سے متعلق تھا۔ ہمارے مطالبات کے باعث ایک نئی کمیٹی قائم ہوئی جس نے دن رات کی محنت سے ایک نیا لائحہ عمل تیار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب اتحادی حکومت نے اپریل 2022 میں اقتدار سنبھالا، تو اسے ایک خراب معیشت وراثت میں ملی۔
یہ بھی پڑھیں: بدنام زمانہ ‘پارٹی ٹاؤن’ میں پانچ خواتین سیاح ہلاک: ‘کبھی سوچا ہی نہیں تھا کہ مفت شراب زہریلی بھی ہو سکتی ہے’
معاشی چیلنجز اور وزارتی اقدامات
ان میں وہ بے شمار مالیاتی مسائل شامل تھے جن میں سب سے زیادہ عوامی قرض، غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی، اور کرنسی کی قدر میں گراوٹ شامل ہے۔ ان اقتصادی مشکلات کی موجودگی میں، حکومت نے معیشت کو دوبارہ ترقی کی راہ پر ڈالنے کا فیصلہ کیا۔ حکومت نے ملکی اور بین الاقوامی اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز طلب کیں جن کی بنیاد پر 5Es فریم ورک تیار کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری کی علالت، صدر کا خصوصی طیارہ ایک ہفتہ انتظار کے بعد اسلام آباد چلا گیا
نئے معاشی پروگرام کی تفصیلات
رپورٹ کے مطابق نئے سرے سے تیار کیا گیا معاشی بحالی کا پروگرام 5Es کے گرد گھومتا ہے۔ اس میں درآمدات، ای پاکستان، انرجی، پانی، ماحولیاتی تبدیلیوں اور صنفی مساوات جیسے اہم شعبوں پر توجہ دی گئی ہے۔ برآمدات کو بڑھانے کے لیے نیشنل پروڈکٹیوٹی ماسٹر پلان ترتیب دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ویسٹ انڈیز نے سکاٹ لینڈ کو آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شکست دے دی
ڈیجیٹل ترقی اور ماحولیاتی اقدامات
پاکستان میں بڑی پیمانے پر اصلاحات کی جا رہی ہیں، جن میں ای-کامرس پالیسی اور نیشنل آئی ٹی بورڈ جیسے پروگرام شامل ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے حکومت نے مختلف قانونی اور پالیسی اقدامات تجویز کیے ہیں، جیسے کہ کلین گرین پاکستان انیشی ایٹو اور نیشنل ایئر پالیسی 2023 کی بہتری۔
یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ اداکار متھن چکرورتی کا مسلم مخالف بیان: یہ براہ راست قتل کی دھمکی ہے
سماجی و اقتصادی عدم مساوات کا خاتمہ
حکومت نے اہم اقدامات تجویز کیے ہیں تاکہ نیچے کی سطح پر صحت، تعلیم اور سماجی تحفظ کی خدمات تک رسائی کو بڑھایا جا سکے، جیسے قومی صحت کے پروگرام اور خصوصی سکیمیں۔
معاشی پالیسی میں تبدیلیاں
آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر سٹیفن ڈرکن کے تیار کردہ منصوبے کے تحت مقامی پیداوار کو عالمی معیار کے برابر لانے اور درآمدات پر پابندی ختم کرنے کی تجاویز بھی شامل کی گئی ہیں تاکہ کرنٹ اکانٹ خسارے کو سنبھالا جا سکے۔