ججوں کی تقرری، ترقی اور تبادلوں میں وزیر اعظم کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے، سیاسی جماعتوں سے وابستہ وکلاء کو جج نہ لگایا جائے۔

مصنف کی معلومات

مصنف: رانا امیر احمد خاں
قسط: 124

یہ بھی پڑھیں: تمام سیاسی جماعتیں ایک قوم کی صورت میں افواج کے ساتھ کھڑی ہیں: مریم نواز

حکومتی اقدامات کی تنقید

اس ضمن میں حکومت کے حالیہ اقدامات بدنیتی پر مبنی ہیں۔ معاشرہ کے استحکام کے لئے نہیں بلکہ اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو سہارا دینے کے لئے ہیں لہٰذا ایسے تمام اقدامات غیر قانونی، بے بنیاد اور قابلِ تنسیخ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سابق صدر نکسن کے سیکرٹری چک کالسن کو چند سال قید میں گزارنا پڑے، جو لوگ واٹر گیٹ سکینڈل میں ملوث تھے انہیں قانون کے مطابق سزائیں ہوئیں

لاہور ہائی کورٹ بار کا مطالبہ

اندریں حالات لاہور ہائی کورٹ بار کا یہ اجلاس عام حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ عدلیہ کی آزادی اور مضبوطی کے لئے اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کا طریقہ کار بدلا جائے، ججوں کی تقرری، ترقی اور تبادلوں میں وزیر اعظم کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہئے۔ سیاسی جماعتوں سے وابستگی رکھنے والے وکلاء کو جج نہ لگایا جائے۔ سیاسی وکلاء کو عدلیتی عہدے نہیں بلکہ سیاسی عہدے دئیے جائیں۔ ججوں کی تقرری، تبادلے، ترقی و تنزلی اور برطرفی میں تمام کردار اعلیٰ عدلیہ اور سپریم جیوڈیشل کونسل کو دیا جائے۔ عدلیہ کو انتظامیہ سے مکمل طور پر آزاد کیا جائے۔ عدالت ہائے عالیہ اور عدالتِ عظمیٰ میں سینیارٹی کی بنیاد پر چیف جسٹس لگائے جائیں۔ قائم مقام چیف جسٹس سینئر جج کو لگایا جائے اور سپریم کورٹ کے ججوں کو ہائی کورٹس میں لمبے عرصہ تک چیف جسٹس تعینات کرنے کا بھونڈا طریقہ ختم کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا عید کی خوشی میں ایل پی جی کی قیمت میں کمی کا اعلان

ماضی کی عدلیہ کے اقدامات

ہم اْمید کرتے ہیں کہ وکلاء بار کونسلوں اور روشن ضمیر وکلاء کی جانب سے بینظیر بھٹو حکومت کے حالیہ غیر قانونی اقدام، جس کے ذریعے لاہور ہائی کورٹ میں بیس نئے ججوں کو غیر آئینی طور پر تعینات کیا گیا ہے، بدنیتی پر مبنی ہیں۔ اس غیر قانونی اقدام کو اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج کر کے کالعدم قرار دلوایا جائے گا اور اعلیٰ عدلیہ میں چور دروازوں سے جج تعیناتی کے تمام راستے اور حربے ناکام بنا دئیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: فیروز خان کی دوسری اہلیہ سے علیحدگی کی افواہوں پر بہن حمائمہ ملک بول پڑیں

کراچی خونریزی کے جائزہ رپورٹ

جائزہ رپورٹ کراچی خونریزی 1994-95ء
سیکرٹری اطلاعات کی حیثیت میں تیار کردہ میری جائزہ رپورٹ:
"کراچی میں ایم کیو ایم کے دو دھڑوں میں باہمی خون ریزی ہو رہی تھی اور دونوں دھڑے اپنے اپنے مقتولین کے قاتلوں کی نشاندہی اپنے مخالفین میں کر رہے تھے۔ مگر کسی ایسی نشاندہی پر حکومتِ سندھ کبھی حرکت میں نہ آئی۔ پھر دونوں دھڑوں نے کسی بھی ایجنسی کے نام کی نشاندہی کیے بغیر خون ریزی کا ذمہ دار ایجنسیوں کو ٹھہرانا شروع کر دیا گیا۔ کون سی ایجنسی؟ یہ کبھی نہ بتایا گیا۔ نومبر 1994ء تک چونکہ سندھ میں فوجی کارروائی کا تسلسل قائم تھا، اس لئے ایجنسیوں کی مبہم اور غیر واضح اصطلاح کا اشارہ فوج کی طرف سمجھا جانے لگا اور یہ تاثر عام ہوا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ فوج کے ایماء پر اور فوج کے کہنے پر ہو رہا ہے۔ فوج نے اس کا شدید نوٹس لیا اور اس صورتحال سے نکلنے کے لئے 30 نومبر 1994ء کو فوج کو واپس بلا لیا۔ ایک ماہ بعد کراچی شہر میں یکم دسمبر 1994ء سے خون ریزی کی ایک نئی لہر آئی اور خود حکومت نے اسے فرقہ وارانہ خون ریزی کا نام دیا۔ مگر یہ خون ریزی فرقہ وارانہ نہیں تھی بلکہ سازش تھی۔ مذہبی جماعتوں، دینی اداروں، مساجد اور مدرسوں کو برباد کرنے اور امریکی اصطلاح میں بنیاد پرستی کو پاکستان سے ختم کرنے کے لئے تھی تاکہ پیپلز پارٹی کے سرکاری اقدامات اور پالیسیوں کے ردعمل کا جواز مہیا ہو جائے۔ گاؤں، شہروں، محلوں اور بستیوں میں شیعہ، سنی، دیو بندی، بریلوی اور اہل حدیث گھرانے بڑے سکون اور امن سے رہ رہے تھے۔ انہیں باہم ایک دوسرے سے کوئی خطرہ تھا اور نہ ہی وہ کسی خوف میں مبتلا نظر آتے تھے۔ تاہم اخبارات میں خبریں چھپتی ہیں کہ فلاں مسجد میں بم پھٹا اور فلاں مسجد میں موٹر سائیکل سوار دہشت گرد گولیاں برساتے رہے۔ کئی نمازی ہلاک اور کئی زخمی ہوئے لیکن ان خبروں کے باوجود عام شہری زندگی میں کوئی فرقہ وارانہ کشیدگی نظر نہیں آتی تھی۔ گلی کوچوں میں مختلف فرقوں کے لوگ آپس میں دست و گریباں دکھائی نہیں دیتے تھے."

یادداشت

نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...