رینجرز اہلکار پر قاتلانہ حملے کا کیس: عبید کے ٹو کی عمر قید کیخلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ

سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ محفوظ
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائیکورٹ نے رینجرز اہلکاروں پر قاتلانہ حملے کے کیس میں ایم کیوایم کے کارکن عبید عرف کےٹو کی عمر قید کی سزا کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور یوتھ فیسٹیول کے لوگو اور فلوٹ کی رونمائی کا تیسرا دن، طلباء کی جانب سے زبردست خیر مقدم
کیا پولیس اور حکومت غافل تھی؟
عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر ملزم کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق جسٹس عمر سیال نے ریمارکس دیئے کہ 27 سال پہلے کراچی میں قتل ہوا اور ملزم گھومتا رہا، کسی نے گرفتار کیوں نہیں کیا؟ پولیس اور حکومت کیا کر رہی تھی؟ عدالت نے کہا اس وقت کے آئی جی اور حکومتی ذمے داروں کو جیل میں نہیں ڈال دینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت وکلاء کے مسائل حل کرنے کیلیے لائحہ عمل بنا رہی ہے، وزیر قانون پنجاب ملک صہیب احمد بھرتھ
وکیل صفائی کا موقف
وکیل صفائی نے کہا کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتار سارے ملزم رہا ہو چکے، صرف عبید کےٹو جیل میں ہے، جس پر جسٹس عمر سیال نے کہا کہ پتہ تو ملزم کو بھی ہے اس نے کیا کچھ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاسداران انقلاب نے قطر میں امریکی اڈے پر حملے کی تصدیق کر دی
پراسیکیوٹر کا بیان
پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم نے اعتراف جرم کیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزم کو قانون کے مطابق سزا سنائی، ملزم بری کیے جانے کا حقدار نہیں ہے۔
سزا کی تفصیلات
یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے 2024 میں ملزم عبید کے ٹو کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔