بنوں میں 12 جوانوں کی نماز جنازہ میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور یا تحریک انصاف کے کسی رہنماء نے شرکت کیوں نہیں ۔۔؟ سوال اٹھ گئے

نماز جنازہ میں عدم شرکت
بنوں (خصوصی رپورٹ) بنوں میں 12 جوانوں کی نماز جنازہ میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور یا تحریک انصاف کے کسی رہنما نے شرکت کیوں نہیں کی؟ سوالات اٹھ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو اپنی جنگیں خود لڑنے دو، بااثر امریکی مبصر ٹکر کارلسن کا امریکہ سے مطالبہ
بہادر بیٹوں کی قربانیاں
تفصیلات کے مطابق آج بنوں میں دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے پاکستان کے 12 بہادر بیٹوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، اور صوبے کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور ان کی نماز جنازہ میں شرکت نہیں کی۔ پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت نے فوراً بنوں کا دورہ کیا اور دہشت گردی کے خلاف مربوط حکمت عملی کے لیے اہم ترین فیصلے کیے۔
عوامی ردعمل اور تنقید
عوامی و سماجی حلقوں نے اس معاملے پر سخت افسوس کا اظہار کیا۔ کہا گیا کہ جب دہشت گردوں کے خلاف لڑتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کے سپوت روزانہ کی بنیادوں پر قربانیاں دے رہے ہیں، صوبے کا وزیر اعلیٰ ان شہیدوں کی نماز جنازہ تک پڑھنے نہیں آیا، اور نہ ہی تحریک انصاف کا کوئی رہنما شہیدوں کی نماز جنازہ اور زخمیوں کی عیادت کے لیے آیا۔ اس عمل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، یہ بے حسی اور ہٹ دھرمی ہے۔ تحریک انصاف افغانیوں اور طالبان کی سب سے بڑی ہمدرد ہے، یہ غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔ کوئی بھی شخص یا اس طرح کی سوچ کو ملک کی سیکیورٹی سے برتر ہر گز نہیں رکھا جا سکتا۔