چترال میں شدید بارش کی وجہ سے 20 مقامات پر سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی، ایک مسجد شہید
			چترال میں شدید بارشوں کا اثر
چترال (ڈیلی پاکستان آن لائن) مختلف علاقوں میں شدید بارش کی وجہ سے 20 مقامات پر سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی۔ یہاں ایک مسجد شہید ہوئی، کئی گاڑیاں، زرعی اراضی، اور مرکزی شاہراہ سمیت رابطہ سڑکیں بہہ گئیں جبکہ کئی گھروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چکن کی قیمت کا تعین نہ ہو سکا، دکانداروں نے انتظامیہ کے دعوے ہوا میں اڑ دئیے، مرضی کے ریٹ مقرر
سیلابی صورت حال کی وجوہات
ایکسپریس نیوز کے مطابق، لواری ٹنل اور اطراف میں بارش کے بعد عشریت اور دوسرے مقامات پر ندی نالوں میں طغیانی سے سیلابی ریلوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں چترال-پشاور مرکزی شاہراہ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے کئی گھنٹوں تک بند رہی اور سیکڑوں مسافر گاڑیاں لواری ٹنل میں پھنس گئیں۔ لواری ٹنل میں پھنسے مسافروں کو سہولیات کی کمی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
حکام کی کوششیں
نیشنل ہائی وے اتھارٹی حکام نے بتایا کہ متاثرہ روڈ کی صفائی کا کام جاری ہے۔ جگہ جگہ سیلابی ریلے آنے کے باعث ٹریفک بحالی کا کام جاری ہے۔ ادھر دیر-چترال شاہراہ اور دیگر سڑکیں ٹریفک کے لیے بحال کردی گئی ہیں۔ چترال کی ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ شہری بلاوجہ گھروں سے نہ نکلیں کیونکہ مزید بارشوں اور سیلاب کا خطرہ موجود ہے۔
				







