سینئر صحافی عمار مسعود نے اسد طور کے خاتون صحافی فرزانہ علی اور ڈی جی آئی ایس پی آر کے درمیان سخت مکالمے کے دعوے کی تردید کر دی
لاہور میں سینئر صحافی کا دعویٰ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی اسد طور نے دعویٰ کیا ہے کہ نجی ٹی وی کی صحافی فرزانہ علی نے ڈی جی آئی ایس پی آر سے تلخ سوال کیا تو وہ برہم ہوئے۔ اس موقع پر سینئر اینکر پرسن کامران شاہد نے مبینہ طور پر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان پر پابندی لگا دینی چاہیے۔ تاہم، صحافی عمار مسعود نے اسد طور کے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لکی مروت: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے امن کمیٹی کا رکن ساتھیوں سمیت قتل
تلخ سوالات اور سخت ردعمل
تفصیلات کے مطابق اسد طور نے وی لاگ میں دعویٰ کیا کہ نجی ٹی وی کی صحافی فرزانہ علی نے ڈی جی آئی ایس پی آر کو کہا کہ "ہمارے لیے تو ریاست آپ ہی ہیں، ہمارے ٹکرز بھی آپ کی مرضی سے چلتے ہیں، ورنہ تو وہ بھی نہیں چلتے، ہمارے پروگراموں میں مہمان بھی آپ کی مرضی سے ہی آتے ہیں۔" اس پر ڈی جی آئی ایس پی آر، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری برہم ہوئے اور کہا کہ "آپ کا تعلق کس ادارے سے ہے؟" فرزانہ علی نے جواب دیا کہ "میرا تعلق آج ٹی وی سے ہے۔" انہوں نے کہا کہ "تو کیا آپ کے چینل نے آپ کو نہیں بتایا کہ آپ کے چینل کو پیمرا کنٹرول کرتا ہے، آپ کے چینل کا ایک لائسنس ہوتا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی مقدمات کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کا کیس؛ وکیل لطیف کھوسہ نے 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکم پر اعتراض اٹھا دیا
کامران شاہد کا مؤقف
آج نیوز کی فرزانہ علی نے ایک تلخ سوال پوچھا کہ "ہمارے لیے تو ریاست آپ ہی ہیں"، جس پر ڈی جی صاحب نے برہم ہونا تھا۔ کامران شاہد نے کہا، "ان پر پابندی لگا دینی چاہیے!" اسد طور۔ pic.twitter.com/uXUsnELFw1
— AMJAD KHAN (@iAmjadKhann) November 4, 2025
یہ بھی پڑھیں: کے پی حکومت نے مریم نواز کی ائیر ایمبولنس کے مقابلے میں رکشہ چلا دیا : عظمٰی بخاری
ڈی جی آئی ایس پی آر کی تشویش
اسد طور کا کہنا تھا کہ ساتھ ہی ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ "اگر ہم یہ نہ کریں تو اتنا پراپیگنڈہ ہو جائے گا، جیسا کہ بھارتی چینلز نے عاصمہ شیرازی کے نام سے منسوب جھوٹی خبر چلا دی۔ ہمارے چینلز پر بھی یوں خبریں چلیں گی، خواتین کی ننگی تصویریں چلا دیں گے، ہم اس کے لیے ایکٹو نہ ہوں؟"
عمار مسعود کا جواب
صحافی کا کہنا تھا کہ مجھے ذرائع نے بتایا کہ جب فرزانہ علی نے یہ تلخ سوال کیا تو کامران شاہد نے مبینہ طور پر ڈی جی آئی ایس پی آر سے کہا کہ "ان پر پابندی لگوائیں"۔ یہ کتنا افسوسناک ہے کہ آپ اپنی ساتھی صحافی کے بارے میں یہ فرما رہے ہیں۔
I was there — nothing like that happened. Someone’s just living in a fantasy world. https://t.co/FqsahOmG3K
— Ammar Masood (@ammarmasood3) November 6, 2025








